آزاد ہندوستان سلطان ٹیپو کی آزادی کی راہ میں پیش کردہ قربانیوں کو فراموش نہیں کر سکتا: مولانا مشہود خاں نیپالی

*آج کے دن 1799: ہندوستانی حکمران ٹیپو سلطان کی وفات*

4 مئی, 2024

کٹھمنڈو – ہندوستانی حکمران ٹیپو سلطان کا آج کے دن (4 مئی) 1799 میں انتقال ہوا۔ وہ جنوبی ہندوستان میں میسور کے مشہور مسلم حکمران تھے۔ 1751 میں ہندوستان کے دیوناہلی میں پیدا ہونے والے سلطان ‘میسور کے ٹائیگر’ کے نام سے مشہور تھے۔ سلطان نے اپنے دور حکومت میں سکوں اور کیلنڈر کی شروعات کی۔ فرانسیسی فوج کے ذریعہ تربیت یافتہ، سلطان جنگ کے فن میں ماہر تھا۔ سلطان نے انگریزوں سے لڑنے کے لیے ہندوستان میں راکٹ اور توپیں بنائیں۔ اس کے علاوہ وہ دشمنوں کو شکست دینے کے لیے جنگ میں ہاتھیوں کا استعمال کرتے تھے۔

برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی نے سلطان اور اس کے والد حیدر علی کے ساتھ 1767 اور 1792 کے درمیان تین جنگیں لڑیں۔ ان تمام لڑائیوں میں برطانوی افواج کو شکست ہوئی۔ لیکن 4 مئی 1799 کو برطانوی افواج نے ہندوستانی افواج کی مدد سے سلطان اور اس کی فوج کو شکست دے کر دارالحکومت سری رنگا پٹنم پر قبضہ کر لیا۔ اس جنگ میں سلطان شہید ہو گئے۔

مدرسہ بورڈ لمبنی پردیش کے نائب صدر مولانا مشہود خاں نیپالی نے کہا کہ *جنگ آزادی ہند کی تاریخ میں سلطان ٹیپو کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جا سکتا*۔

اقبال نے سلطان ٹیپو کے بارے میں کہا تھا کہ :”*ٹیپو کی عظمت کو تاریخ کبھی فراموش نہ کرسکے گی وہ مذہب ملّت اور آزادی کے لیے آخری دم تک لڑتا رہا یہاں تک کہ اس مقصد کی راہ میں شہید ہو گیا*”۔

اقبال نے ایک مشہور نظم بھی *سلطان ٹیپو کی وصیت* کے نام سے لکھی، جس میں انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ:

تو رہ نوردِ شوق ہے، منزل نہ کر قبول

لیلی بھی ہم نشیں ہو تو محمل نہ کر قبول

اے جوئے آب بڑھ کے ہو دریائے تند و تیز

ساحل تجھے عطا ہو تو ساحل نہ کر قبول

کھویا نہ جا صنم کدہ کائنات میں

محفل گداز گرمی محفل نہ کر قبول

صبح ازل یہ مجھ سے کہا جبرئل نے

جو عقل کا غلام ہو وہ دل نہ کر قبول

باطل دوئی پسند ہے حق لا شریک ہے

شرکت میانہ حق و باطل نہ کر قبول

اس موقعہ پر راشٹریہ مدرسہ سنگھ کے صدر ڈاکٹر عبد الغني القوفی نے کہا کہ سلطان ٹیپو تاریخ ہند اور جنگ آزادی کا ایک نا قابل فراموش کردار ہے، اسی طرح بین المذاہب ہم آہنگی کی زندہ جاوید مثال کے طور پر ان کی شخصیت پہچانی جاتی ہے، ان کا ایک قول لوح جہاں کی پیشانی پر تا قیامت ثبت رہے گا کہ "*گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے شیر کی ایک دن کی زندگی بہتر ہے”*۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter