حسب روایت خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے امسال حج کے موقعے پر 2300 غیر ملکی حاجیوں کے سعودی عرب کی سرکاری میزبانی میں حج کے انتظامات کی ہدایت کی ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری دعوت پر فریضہ حج ادا کرنے والے خوش نصیبوں کا تعلق 88 ممالک سے ہے جب کہ ان میں ایک ہزار فلسطینی بھی شامل ہیں جن کا تعلق شہداء، زخمیوں یا قیدیوں کےخاندانوں سے ہے۔ اس کے علاوہ 22 ایسے حاجیوں کی سعودی عرب کی میزبانی میں حج کی تیاریوں کی ہدایت کی گئی ہے جن کے سیامی جڑواں بچوں کے آپریشن مملکت کے ہسپتالوں میں ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں سرکاری حج اسکیم کے تحت بیرون ملک سے ہر سال سیکڑوں افراد کے حج کا انتظام کیا جاتا ہے۔ خادم حرمین شریفین کی منظوری سے شروع کیے گئے اس پروگرام کو وزارت مذہبی امور اور دعوت ارشاد انجام دیتی ہے۔
اس موقع پر مذہبی امور اور دعوت و ارشاد کے وزیر اور پروگرام کے جنرل سپروائزر الشیخ ڈاکٹر عبداللطیف بن عبدالعزیز آل الشیخ نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور عزت مآب ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی طرف سے اڑھائی ہزار افراد کے حج کی میزبانی کی ہدایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی قیادت کی طرف سے 2300 افراد کے حج کی سرکاری سطح پر میزبانی خادم حرمین شریفین اور ولی عہد کی دنیا بھر کے مسلمانوں کے مفادات کی دیکھ بھال کے لیے ان کی مستقل فکر کی عکاسی، مختلف خطوں کے مسلمانوں کے لیے ساتھ محبت، اسلامی اتحاد اور بھائی چارے کے بندھن کو گہرا کرنے کی مساعی کا حصہ ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ میزبانی اسلام اور مسلمانوں کی خدمت میں قیادت کی طرف سے کی گئی عظیم خدمات اور مسلمانوں کے مقدس ترین مقام بیت اللہ شریف کی میزبانی کےحوالے سے اسلامی دنیا میں مملکت کے اس اہم مقام کو بھی اجاگر کرتی ہے۔
یقیناً یہ بہت بڑا کارنامہ ہے اس طرح کی سخاوت وفیاضی کی مثال نہیں ملتی اللہ تعالیٰ خادم حرمین شریفین اور ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان کی عمر میں خیروبرکت نازل فرماۓ اور مملکت توحید سعودی عرب کو شروفساد سے محفوظ رکھے۔
عطاء الرحمن المدنی
مرکز الفرقان الاسلامی جنکپور دھام
آپ کی راۓ