دوران حج حُجّاج کی اموات پر جھوٹی افواہیں

مولانا عبد القیوم بسم اللہ مدنی

21 جون, 2024

شیعی چینل تقی ٹی وی (taqi tv) والوں نے شوشل میڈیا پر ایک جھوٹی ویڈیو نشر کی ہے جس کے ذریعہ مملکتِ توحید کو بدنام کیا ہے جسکا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

روافض اور اخوانی ٹولہ کے لوگ ہمیشہ سعودیہ سے بغض رکھتے ہیں انکی یہاں سعودیہ کو بدنام کرنا کار ثواب ہے جس کی وجہ سے وہ ہر ممکن جدوجہد کرتے ہیں۔
جس روڈ پر یہ موصوف کھڑے مَٹَر گَشت ویڈیو بنا رہے ہیں یہاں لوگ چہل قدمی کے لئے بلاوجہ نکلتے ہیں یا عزیز و اقارب سے ملنے ۔ یا ممکن ہے کوئی اسپتال ہیلتھ سینٹر قریب میں ہو ۔ موصوف کو یہ تک نہیں پتہ ٹرین صرف سعودیہ میں رہنے والے حجاج کے لیے ہوتی ہے اور فقط عرفات یا جمرات کے لیئے چلتی ہے ۔ یہ کوئی گھومنے پھرنے کے لیئے نہیں بنائی ۔
اگر کوئی خوش نصیب حج پر فوت ہو جائے تو تا قیامت حج کا ثواب اور روز حشر قیامت کے دن تلبیہ پڑھتے ہوئے احرام میں اٹھایا جائے گا ۔ ایسی اموات پر تنقید و افسوس نہیں رشك اور احترام ایمان کا حصہ ہو ۔
اتنی سخت گرمی میں اگر کوئی حاجی انتقال کر جائیں تو کچھ دیر وہیں احتراماً چھوڑ کر رکھتے ہیں تاکہ گھر والے ، یا اُسکے ملک کی ایمبیسی ، يا گروپ کے معلّم اور گروپ ممبر پہنچ جائیں ۔تاکہ ڈھونڈنے میں پریشانی نہ ہو ۔ ویڈیو میں عزیز واقارب کو نعش اٹھاتے ہوئے دکھایا گیا ہے جبکہ معمول ایسا نہیں ہے بلکہ اموات ہونے پر انھیں مخصوص ہاسپیٹلوں میں لیجا کر رکھ دیا جاتاہے پھر وہاں سے کاروائی ہونے کے بعد انھیں ان کے ورثہ کے حوالے کیا جاتا ہے ۔
حجاج منی میں خیموں میں معلّم کی نگرانی میں مقیم ہوتے ہیں عبادات کے لئے ۔ منی میں سارے خیمے ایئر کنڈیشنڈ ہوتے ہیں صوفہ بستر کے ساتھ ۔ بلاوجہ روڈ پر کوئی نہیں بیٹھتا نہ ویڈیو بنانے کی فرصت ہوتی ہے ۔ اور نہ ہی کسی کو بس یا ٹیکسی کی ضرورت ہوتی جیسے موصوف فرما رہے ہیں ۔ بہترین کھانا، ٹھنڈا پانی ، جوس ، آئس کریم ، بیت الخلاء سب آسائشیں خیموں میں میسر ہوتی ہیں حجاج کہیں جانے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے ۔
جن لوگوں کی اموات کی اطلاعات ہیں اُن میں سے زیادہ تر غیر قانونی حُجّاج کرام تھے جو بغیر معلّم اور بغیر نسك حجّ پر موجود تھے ۔ ان غیر قانونی حُجّاج کے پاس ایئر کنڈیشنڈ خیمے یا مناسب پناہ گاہ نہیں تھیں ، اسی وجہ سے زیادہ اموات ہوئیں ۔
موت برحق ہے اور انسان جہاں کہیں بھی رہے موت آنی ہے اور جہاں اٹھارہ لاکھ سے زائد لوگوں کا مجمع ہو اگر کچھ لوگوں کے اموات ہوجائیں تو اس کو میڈیا پراچھالنا مناسب نہیں ابھی کل ہندوستان کے صرف ایک شہر میں سخت گرمی کی وجہ تقریباً پچاس لوگوں کی موت ہوئی ہے خوش قسمت ہیں وہ لوگ جن کی موتیں فریضہ حج کی ادائیگی میں ہوئی ہو کیونکہ وہ اللہ کی راہ میں ہیں۔
سعودی حکومت ہمیشہ غیر قانونی حُجّاج کے خلاف خبردار کرتی ہے ۔ غیر مجاز افراد کو مقدس مقامات میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے ہی نسک حُجّاج کارڈ جاری کئے گئے تھے۔

جو سعودی گورنمنٹ فری میں 74,000 سے زیادہ مریضوں کا مفت علاج کر سکتی ہے ، 32 ہسپتال قائم ، 151 ہیلتھ سینٹر ، 27,000 بس حجاج کو عرفات اور جمعرات لیے جانے کیلئے مخصوص، 170،000 سکاؤٹس رہنمائی کیلئے اور 90 لاکھ کھانا روز فراہم کرتی ہے اور 400 لاکھ زم زم کی بوتل مفت بانٹھ دیتی ہے ۔ ایک مخصوص جگہ 18 لاکھ حجاج کا خیال رکھتی ہیں ۔۔۔ وہ ایک میت کو کبھی بلاوجہ روڈ پر نہیں چھوڑے گی ۔
حج جہاد ہے آرام پسندی کا نہیں اوراسی وجہ اسے زندگی میں ایک بار میں فرض کیا گیا ہےاور اس کی ادائیگی کا بہتر وقت جوانی ہے نہ کہ بڑھاپا ہے اور انسان عمر رسیدہ ہونے پر حج کا عزم کرتا ہے تو اس کے لئے مناسب ہے کہ اپنے ہمراہ بچوں یا عزیز و اقارب کو رکھیں ۔ حج میں عیب ڈھونڈ کر اپنے ایمان کو خراب نہ کریں ۔ عرفہ کے دن سے بہتر کوئی دن نہیں جب اللّٰه ربّ العزّت ربّ العالمین زیادہ لوگوں کو جہنم سے آزاد کرتے ہیں اور قریب آکر فرشتوں کے سامنے حُجّاج کے بارے میں فخریہ پوچھتے ہیں کہ یہ لوگ کیا مانگتے ہیں؟

اللّٰه ربّ العزّت سعودی حکومت اور اُسکے حکمران کو جزائے خیر دے اور دشمنان اسلام کے مکر سے محفوظ رکھےآمین

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter