وزیر اعظم پرچنڈ کے عہدے سے دستبرداری کے انکار کے بعد ایمالے نے مخلوط حکومت سے اپنی حمایت واپس لے لی

4 جولائی, 2024

کاٹھمانڈو/ کیئر خبر

یونائیٹڈ مارکسسٹ-لیننسٹ کمیونسٹ پارٹی نے مسٹر پشپا کمل دہال پرچنڈ کی زیرقیادت مخلوط حکومت سے اپنی حمایت اس وقت واپس لے لی جب انہوں نے استعفیٰ دے کر نئی حکومت کی تشکیل کی راہ ہموار کرنے سے انکار کر دیا۔

مارکسسٹ-لیننسٹ کمیونسٹ پارٹی کی نمائندگی کرنے والے تمام وزراء بدھ کی شام وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ پہنچے تاکہ وزیراعظم دہل کو اپنی پارٹی کی حمایت واپس لینے کے فیصلے سے آگاہ کریں۔

یہ پیش رفت اس وقت ہوئی جب وزیر اعظم دہال نے نیپالی کانگریس اور یونائیٹڈ مارکسسٹ-لیننسٹ کمیونسٹ پارٹی دونوں کی جانب سے نئی حکومت کی تشکیل میں سہولت فراہم کرنے کے لیے استعفیٰ دینے کے مطالبات کو مسترد کر دیا۔

 

نیپالی سیاست میں ایک حیران کن موڑ میں، مارکسسٹوں کی کمیونسٹ پارٹی نے ماؤ نواز پارٹی سے اپنا اتحاد توڑ دیا اور منگل کی رات آدھی رات کو کانگریس کے ساتھ ایک نیا اتحاد قائم کیا۔ نئے اتحاد نے وزیر اعظم دہل کو اقلیت میں چھوڑ دیا۔

 

یونائیٹڈ مارکسسٹ-لیننسٹ کمیونسٹ پارٹی کے ایک رہنما، مسٹر مہیش برٹولا کے مطابق، پارٹی نے وزیر اعظم دہل کو مارکسسٹ-لیننسٹ پارٹی کے تمام وزراء کے اجتماعی استعفیٰ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ قبل ازیں، پارٹی نے حکومت سے حمایت واپس لینے کا فیصلہ اس وقت کیا جب وزیر اعظم دہل نے حکومت سے دستبردار ہونے اور نئی حکومت کی تشکیل کی راہ ہموار کرنے کے ان کے مطالبے کو مسترد کر دیا۔

 

نائب وزیر اعظم اور انفراسٹرکچر اور ٹرانسپورٹ کے وزیر مسٹر رگھوبیر مہاسیٹھ کی قیادت میں مارکسسٹ پارٹی کے وزراء نے وزیر اعظم دہال کو اپنا استعفیٰ پیش کیا اور ان کے نام اس طرح ہیں: قانون، انصاف اور پارلیمانی امور کے وزیر جناب پدم گری ، زراعت اور مویشیوں کی ترقی کی وزیر محترمہ جوالا کماری ساہ، صنعت و تجارت اور سپلائیز کے وزیر جناب دامودر بھنڈاری، اراضی، کوآپریٹیو اور غربت کے خاتمے کے وزیر جناب بلرام ادھیکاری، پانی کی فراہمی کے وزیر جناب راجندر کمار۔ رائے، خواتین، بچوں اور بزرگ شہریوں کی وزیر محترمہ بھگوتی چودھری اور وزیر دفاع جناب ہری پرساد اوپریتی۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter