حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ كا ایران میں قتل

31 جولائی, 2024

تہران/ ايجنسى

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ ایران کے دارالحکومت تہران میں اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق حماس نے اسماعیل ہنیہ کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے، وہ ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے ایران گئے تھے۔

حماس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ تہران میں اسرائیلی حملے میں اسماعیل ہنیہ شہید ہوئے، حماس کے سربراہ پر حملے کے ذمہ داران کو سزا دی جائے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حملے میں اسماعیل ہنیہ کا ایک محافظ بھی شہید ہوا ہے۔

دوسری جانب ایران نے اسماعیل ہنیہ پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات جلد سامنے لانے کا اعلان کردیا ہے جبکہ پاسداران انقلاب کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسماعیل ہنیہ اور ان کے محافظ کو تہران میں ان کی رہائش گاہ پر نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وقت کے مطابق رات تقریباً 2 بجے تہران میں ایک میزائل فائر کیا گیا، تہران کے قلب میں میزائل وہاں فائر کیا جہاں اسماعیل ہنیہ اپنے محافظ سمیت موجود تھے۔

اسماعیل ہنیہ غزہ جنگ بندی مذاکرات میں بطور مذاکرات کار شریک تھے، انہیں 2017ء میں حماس کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔

غزہ میں سفری پابندیوں سے بچنے کیلئے اسماعیل ہنیہ ترکیے اور قطر میں رہتے تھے۔

حماس رہنماؤں کا ردعمل

حماس رہنما سامی ابو زہری نے کہا ہے کہ ہم بیت المقدس کو آزاد کرانے کے لیے کھلی جنگ لڑ رہے ہیں، بیت المقدس کیلئے ہر قیمت ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

پاپولر فرنٹ فار لبریشن آف فلسطین کے ترجمان مہر الطاہر نے کہا ہے کہ شہید اسماعیل ہنیہ نے فلسطین کاز کے لیے اپنا سب سے قیمتی مال دیا، فلسطینی اپنے مقصد کیلئے ہر عزیز اور قیمتی چیز پیش کرنے کو تیار ہیں۔

مہر الطاہر نے کہا ہے کہ دشمن اسرائیل تمام سرخ لکیروں کو عبور کر گیا ہے، اسرائیل نے معاملات کو ایک جامع جنگ کی طرف دھکیل دیا ہے، مزاحمتی تنظیمیں جنگ کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

’اسرائیل پچھتائے گا‘

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت اسماعیل ہنیہ کے قتل اور ایرانی خود مختاری پر حملے کے گناہ پر پچھتائے گی، شہید اسماعیل ہنیہ کا قتل امریکی مدد کے بغیر نہیں ہوسکتا تھا۔

مہر الطاہر نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ شہید بھائی ہنیہ سے کہتے ہیں اچھی طرح سو جاؤ اور فکر نہ کرو، ہنیہ سے وعدہ کرتے ہیں ہم جدوجہد اور مزاحمت جاری رکھیں گے۔

اسرائیلی فوج کے حملے میں حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کی بہن سمیت ہنیہ خاندان کے 10 افراد شہید ہوگئے۔

اسرائیلی فوج کی غزہ کے رہائشی علاقوں پر وحشیانہ بمباری جاری ہے، آج کے دن حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کے گھر، اقوام متحدہ کے امدادی مراکز اور بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہ اور اسکولوں کو نشانہ بنایا گیا۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے حملوں میں 24 گھنٹوں میں مزید 40 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے، جن میں اسماعیل ہنیہ کی بہن سمیت ہنیہ خاندان کے 10 افراد بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی بمباری میں یو این امدادی ایجنسی انروا کے2 شیلٹرز کو بھی نشانہ بنایاگیا، اقوام متحدہ کا کہنا ہے غزہ میں امداد پر اسرائیلی بندش سے 5 لاکھ فلسطینی بدترین غذائی قلت کا شکار ہیں۔

اقوام متحدہ امدادی ایجنسی کے سربراہ فلپ لازارینی کا کہنا ہے غزہ 20 لاکھ فلسطینیوں کے لیے جیتا جاگتا جہنم بن گیا ہے، لوگ بھوک اور پیاس سے مر رہے ہیں، غزہ میں امداد کی فراہمی مشکل سے مشکل تر ہوگئی ہے۔

غزہ میں 8 ماہ سے زائد عرصے سے جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 37 ہزار 6 سو سے زیادہ فلسطینی شہید ہوئے ہیں، جن میں 16 ہزار سے زیادہ بچے شامل ہیں۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter