کٹھمنڈو / کئیر خبر
نیپال اور برطانیہ نے بدھ کے روز امداد دینے سے متعلق دو الگ الگ مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں۔
تقریباً 6.5 بلین روپے کی فنڈنگ کے ساتھ ایک گرانٹ نیپال میں لچک، موافقت اور شمولیت پر مرکوز پروگرام کے لیے ہے، جب کہ 6.58 بلین روپے کا دوسرا حصہ صنفی اور انسانی ترقی کے نتائج پر زور دیتا ہے۔
نیپال میں برطانیہ کے سفارت خانے کے مطابق، نیپال میں لچک، موافقت، اور شمولیت پروگرام ایک چھ سالہ اقدام ہے جسے وزارت داخلہ اور وزارت جنگلات اور ماحولیات کے ذریعے نافذ کیا جائے گا۔ بالترتیب ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ اور موسمیاتی تبدیلی کے موافقت کو مضبوط بنانے کے لیے پروگرام کرنالی، لمبنی اور مدھیش صوبوں میں کام کرے گا۔
دریں اثنا، سمرتھا ایک سات سالہ پروگرام ہے جو تعلیم اور صحت کے شعبوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ، معیاری سماجی خدمات تک رسائی کو بڑھانے اور ان کی فراہمی کے لیے صوبائی اور مقامی حکومتوں کے نظام اور صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس پروگرام کو وزارت تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی اور وزارت صحت اور آبادی کے ذریعے نافذ کیا جائے گا۔ سمرتھا لمبنی اور مدھیش صوبوں میں کام کرے گی۔
وزارت خزانہ کے جوائنٹ سکریٹری دھنی رام شرما نے نیپال کی جانب سے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے اور برطانوی حکومت کی جانب سے کٹھمنڈو میں برطانوی سفارت خانے میں ترقیاتی ڈائریکٹر اور نائب سفیر پیپا برڈ نے دستخط کیے، وزارت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق۔ بدھ کو فنانس کی گرانٹ پر دستخط کی تقریب کے دوران، جوائنٹ سکریٹری شرما نے کہا، "یہ دونوں مفاہمت نامے ہمارے دونوں ممالک کے درمیان خوشگوار اور مستحکم ترقیاتی تعاون کا ثبوت ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ متعلقہ سرکاری ادارے ان پروگراموں کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے مؤثر طریقے سے ہم آہنگی کریں گے۔”
اسی طرح، پیپا برڈ نے کہا ، "ہم موسمیاتی تبدیلیوں، عالمی اور علاقائی صحت کے خطرات، اور سماجی خدمات فراہم کرنے کے لیے قلیل وسائل سے نمٹنے کے لیے نیپال کی مدد کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ یہ پروگرام سب سے زیادہ کمزور لوگوں تک بنیادی خدمات کی فراہمی میں تبدیلی اور بہتری قدرتی آفات اور آب و ہوا کے لیے لچک پیدا کریں گے۔”
آپ کی راۓ