موضع عثمان پور، ضلع در بھنگہ ،صوبہ بہار کا رہنے والا اپنا پیشہ انجینئرنگ میں ناکام رہنے والا شہرت اور دنیا کا طلبگار شکیل بن حنیف تقریباًً دس بر س سے دینی تعلیم وتربیت سے نابلد اسکول اور کالجوں میں پڑھنے والے طلباء ، غریب و مزدور طبقہ عوام الناس میں قادیانیت کی راہ پر چلتے ہوۓ انہیں دین اسلام سے ہٹاکر ارتداد کی راہ دیکھا رہا ہے بلکہ اب تک اس نے ہزاروں لوگوں کو مرتد کردیا ہے۔ فی الحال اس نے اپنا ہیڈ کواٹر اورنگ آباد کے کسی علاقہ میں بنایا ہوا ہے، اور وہ اپنے متعلق مہدی اور مسیح موعود ہونے کا دعوی کرتا ہے اور حضرت عیسی علیہ الصلاة والسلام کے بہ حالت حیات آسمان سے نزول فرمانے کا انکار کرتا ہے۔
یہ شخص اس قابل نہیں ہے کہ اس کی باتوں پر کان لگایا جائے یا اس کے متعلق کچھ لکھا جائے لیکن چونکہ اب پانی سر پہ چڑھ گیا ہے تو ہمارے لئے لازم ہے کہ لوگوں کو اس کے دجل وفریب اور کذب سے آگاہ کیا جائے، آئیے ہم جائزہ لیتے ہیں کہ وہ اپنے دعوۂ مہدیت میں کس قدر جھوٹا ہے، سچ یہ ہے کہ وہ دشمنان اسلام کا ایجینٹ ہے اور ہندوستان کی زمین اس چیز کے لئے بڑا زرخیز ہے۔
احادیث سے واضح طور پر معلوم ہوتا ہے کہ حضرت مہدی اور حضرت عیسیٰ دو الگ الگ شخصیات ہیں، جب کہ شکیل غلام احمد قادیانی کی طرح اس بات کا دعوے دار ہے کہ وہ بیک وقت مہدی بھی ہے اور مسیح بھی، ظاہر ہے کہ یہی ایک بات اس کے جھوٹے ہونے کے لیے کافی ہے۔
حضرت مہدی کی بابت رسول اکرم … کی حدیثوں میں متعدد علامتیں بیان کی گئی ہیں، ذیل میں ہم ان میں سے چند کا تذکرہ کریں گے، اور پھر ان کی روشنی میں شکیل کا جائزہ لیں گے:
1- رسول اللہ ﷺ نے بتایا تھا کہ حضرت مہدی کا نام محمد اور ان کے والد کا نام عبد اللہ ہوگا، (ابوداود) جب کہ شکیل، شکیل بن حنیف ہے، محمد بن عبد اللہ نہیں۔
2 – رسول اللہ ﷺ نے یہ بھی بتایا تھا کہ مہدی آپ کی ہی نسل سے ہوں گے،اور ان کا سلسلہٴ نسب حضرت فاطمہ تک پہنچے گا، (ابوداود) جب کہ شکیل کا اس خاندان اور نسل سے کوئی تعلق نہیں، وہ تو ہندوستانی نسل کا ہی ہے۔
3- حدیث سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ حضرت مہدی روشن پیشانی کے ہوں گے یعنی گورے رنگ کے ہوں گے، (ابوداود) ۔ جب کہ شکیل ایسا نہیں ہے۔
4- رسول اللہ ﷺ نے یہ بھی بتایا تھا کہ ان سے پہلے دنیا بھر میں ظلم ونا انصافی کا راج ہوگا، اور وہ ظلم کا خاتمہ کرکے دنیا میں عدل وانصاف کا بول بالا کردیں گے، (ابوداود ) جب کہ شکیل کے دعوائے مہدویت کو دس برس سے زائد کا عرصہ گزرگیا ہے، اور اس عرصہ میں دنیا میں ظلم ونا انصافی بڑھی ہی ہے، کم نہیں ہوئی ہے۔
5- حدیث سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ وہ حکمراں بھی ہوں گے(ابوداود) اور شکیل حکمرانی کا تو خواب بھی نہیں دیکھ سکتا۔
6- احادیث سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ یہ محمد بن عبد اللہ مہدی کے منصب پر فائز ہونے کے بعد زیادہ سے زیادہ نو برس رہیں گے ترمذی۔ جن میں سے سات برس وہ حکومت فرمائیں گے،(ابوداود) شکیل بن حنیف کے دعوائے مہدویت کو دس برس سے زائد کا عرصہ گزرگیاہے اور ابھی تک نہ اس کا انتقال ہوا ہے اور نہ اس کی حکومت قائم ہوئی ہے۔
اللہ تعالیٰ امت مسلمہ کو گمراہی اور فتنوں سے بچاۓ۔
ابوحماد عطاء الرحمن المدنی
مرکز الفرقان الاسلامی جنکپور دھام
آپ کی راۓ