کرشنا نگر: اراضی مسائل کے حل کے لیے تاریخ ساز اجلاس، عوام کی آواز کو حکومت سنے – مولانا مشہود خاں نیپالی

کرشنا نگر میں اراضی مسائل کے حل کے لیے شاندار پروگرام کا انعقاد – حج ہاؤس، قبرستان اور عید گاہ کے لیے زمین مختص کرنے کا مطالبہ

14 اکتوبر, 2024
"کرشنا نگر: اراضی مسائل کے حل کے لیے تاریخ ساز اجلاس، عوام کی آواز کو حکومت سنے" - مولانا مشہود خاں نیپالی

کرشنا نگر/ کیئر خبر/فرحان نور:

اکتوبر ۱۳ کو کرشنا نگر نگرپالیکا کے میئر رجت پرتاپ شاہ کی قیادت میں بیوپار سنگھ کرشنا نگر کے ہال میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس کا مقصد اعلانی زمین اور گاؤں بلاک زمین جیسے پیچیدہ اراضی مسائل کا حل تلاش کرنا تھا۔

مہمانانِ خصوصی: اس پروگرام میں بلرام ادھیکاری (وزیر برائے لینڈ مینجمنٹ، کوآپریٹیو اور غربت کے خاتمے) بطور مہمانِ خصوصی شریک ہوئے۔ دیگر معزز شخصیات میں ممبرِ پارلیمنٹ منگل پرساد گپتا، مولانا مشہود خاں نیپالی (نائب صدر، مدرسہ بورڈ لمبنی پردیش)، ابھیشیک پرتاپ شاہ (سابق ممبرِ پارلیمنٹ)، ڈپٹی میئر آرتی دیوی، اور وجے نگر گاؤں پالیکا کے صدر گوپال تھاپا شامل تھے۔ پروگرام کی نظامت ثناءاللہ دھوبی کر رہے تھے۔

مولانا مشہود خاں نیپالی نے اپنے پرجوش خطاب میں علاقے کے دیرینہ اراضی مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حکومت کو فوری طور پر ایسے افراد کو قانونی دستاویزات فراہم کرنی چاہئیں جو صدیوں سے اس زمین پر آباد ہیں لیکن ابھی تک ان کے مالکانہ حقوق تسلیم نہیں کیے گئے۔ انہوں نے حکومتِ نیپال پر زور دیا کہ قبرستان، عید گاہ، اور حج ہاؤس جیسے بنیادی مذہبی اور سماجی مقامات کے لیے زمین مختص کرنے میں مزید تاخیر نہ کی جائے۔

مولانا مشہود خاں نیپالی نے مزید کہا: "عوام کے لیے یہ اراضی محض زمین کے ٹکڑے نہیں، بلکہ ہماری زندگی، مذہبی، اور سماجی ضروریات کا حصہ ہیں۔ حکومت کو عوام کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے فوری طور پر ان مسائل کا حل پیش کرنا ہوگا۔ اگر قبرستان اور عید گاہ جیسے مقامات کے مسائل حل ہو جاتے ہیں، تو نہ صرف عوام کو سہولت ملے گی بلکہ حکومت پر اعتماد بھی بحال ہوگا۔”

انہوں نے مزید کہا: "حج ہاؤس کا قیام صرف حج کے موقع پر ہی نہیں بلکہ سال بھر تربیتی پروگراموں اور دینی اجتماعات کے لیے بھی اہم ہوگا۔ حکومت کا یہ قدم مسلم برادری کو ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کرے گا جہاں وہ اپنے مذہبی فرائض بہتر انداز میں انجام دے سکیں گے۔”

مولانا مشہود خاں نیپالی نے عوامی اتحاد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام مذاہب اور طبقات کو یکجا ہو کر اراضی کے مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کرنی ہوگی تاکہ ہر شہری کو اس کے حقوق مل سکیں اور معاشرتی ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکے۔

ممبرِ پارلیمنٹ منگل پرساد گپتا نے اپنے خطاب میں کہا: "اراضی کے مسائل کا حل تمام طبقوں کے تعاون سے ہی ممکن ہے۔ حکومت عوامی فلاح کے ان منصوبوں میں بھرپور مدد فراہم کرے گی تاکہ ہر شہری کو اس کے حقوق مل سکیں۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ زمین کی تقسیم میں کسی کے ساتھ ناانصافی نہ ہو اور سب کو یکساں مواقع فراہم کیے جائیں۔”

سابق ممبرِ پارلیمنٹ ابھیشیک پرتاپ شاہ نے کہا: "ہمیں زمین کے مسائل کو حل کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنی ہوں گی۔ یہ عوام کی بنیادی ضروریات ہیں اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان مسائل کا بروقت حل فراہم کرے۔ یہ وقت کا تقاضا ہے کہ ہم سب مل کر ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوں تاکہ ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے۔ ہمیں فخر ہے کہ وزیر محترم ہماری سرزمین سے تعلق رکھتے ہیں، اس لیے ہم پرامید ہیں کہ وہ ہمارے مسائل کے حل میں کوئی کوتاہی نہیں کریں گے۔”

میئر رجت پرتاپ شاہ نے اپنے خطاب میں کہا: "کرشنا نگر نگرپالیکا اراضی مسائل کے حل کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہے۔ ہم ہر عوامی فلاحی منصوبے میں بھرپور تعاون فراہم کریں گے۔ جو افراد صدیوں سے یہاں آباد ہیں، انہیں ان کے مالکانہ حقوق دینا ہمارا فرض ہے۔ ہم زمین کی تقسیم کے عمل میں مکمل شفافیت برقرار رکھیں گے اور عوام کی سہولت کو اولین ترجیح دیں گے تاکہ تمام مسائل جلد از جلد حل ہو سکیں۔”

وزیر بلرام ادھیکاری کا عزم: وزیر بلرام ادھیکاری نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ حکومت اراضی کے مسائل کو اولین ترجیح دے رہی ہے اور ان کے حل کے لیے مؤثر اور فوری اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا: "ہماری حکومت کی پالیسی واضح ہے کہ جو لوگ برسوں سے یہاں آباد ہیں، انہیں ان کے قانونی حقوق دیے جائیں گے۔ یہ حکومت عوامی فلاحی منصوبوں کے لیے پرعزم ہے اور زمین کے تنازعات کو ختم کر کے معاشرتی استحکام کو فروغ دینا چاہتی ہے۔”

بلرام ادھیکاری نے مزید کہا: "عوام کے جذبات اور ضروریات کا احترام ہماری ذمہ داری ہے۔ قبرستان، عید گاہ، اور حج ہاؤس جیسے مقامات کے لیے زمین کی فوری فراہمی یقینی بنانا ہماری ترجیحات میں شامل ہے تاکہ عوام کو اپنی مذہبی اور سماجی ضروریات پوری کرنے میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔”

انہوں نے اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی کہ حکومت تمام طبقات کے ساتھ مل کر شفاف طریقے سے مسائل کا حل نکالے گی اور زمین کی تقسیم کے عمل میں غیرجانبداری اور انصاف کو یقینی بنایا جائے گا۔ وزیر نے وعدہ کیا کہ عوامی فلاح کے ان منصوبوں میں جلد پیش رفت ہوگی تاکہ علاقے کے تمام شہریوں کا حکومت پر اعتماد مضبوط ہو اور وہ اپنے حقوق حاصل کر سکیں۔

دیگر رہنماؤں کے خیالات: پروگرام کے دیگر شرکاء نے بھی اراضی کے مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ متحد ہو کر ان مسائل کے حل کے لیے اپنی خدمات پیش کریں۔

یہ پروگرام نہ صرف اراضی مسائل کے حل کی طرف ایک اہم قدم ثابت ہوا بلکہ سماجی اتحاد کے فروغ کا بھی بہترین موقع فراہم کیا۔ عوام کی بڑی تعداد نے اس اجلاس میں شرکت کی اور حکومت سے امید ظاہر کی کہ جلد عملی اقدامات کیے جائیں گے تاکہ دیرینہ مسائل کا خاتمہ ہو اور عوامی فلاح کے منصوبے پایۂ تکمیل تک پہنچیں۔

اس پروگرام کو کامیاب بنانے میں عقیل میاں (نیپالی کانگریس)، برہمانند اپادھیائے (نیپالی کانگریس)، رام کمار گپتا (صدر، بیوپار سنگھ کرشنا نگر)، سشیل شریواستو، عبد النور السراجی، کفایت اللہ خاں (صدر، اتحاد پردھان)، صغیر احمد خاں (صدر، وارڈ نمبر 3)، جاوید عالم خاں، اور نور محمد نے بھی شرکت کی۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter