اسلام: دین كامل

قمرالدين رياضى

6 فروری, 2025

اسلام ایک جامع اور مکمل دین ہے، جو انسانی زندگی کے تمام پہلوؤں، چاہے وہ روحانی ہوں، سماجی ہوں، اقتصادی ہوں یا سیاسی، ان سب کا احاطہ کرتا ہے۔ اسلام نے ایک متوازن نظام متعین کیا ہے جو عدل و انصاف کو زندگی کے تمام شعبوں میں قائم رکھتا ہے، اور اس کا انحصار قرآن کریم اور سنت نبویؐ پر ہے۔

اسلام بندے اور اس کے رب کے درمیان تعلق کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، اور عبادات کو تقویٰ اور استقامت کے حصول کا ذریعہ بناتا ہے، نماز، روزہ، زکوٰۃ اور حج کو نفس کی پاکیزگی اور اللہ سے تعلق مضبوط کرنے کے ذرائع کے طور پر مشروع کیا ارشادبارى تعالیٰ ہے:﴿وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْإِنسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ﴾ ترجمه: انس وجن كى تخليق الله كى عبادت کے لئے ہی کے لئے ہوئی ہے۔

اسلام نے سماجی زندگی کو منظم کرتے ہوئےعدل، احسان اور رحمت پر مبنی تعلقات کی تعلیم دی ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔اور والدین کے ساتھ حسن سلوک، صلہ رحمی، اور پڑوسیوں کے حقوق کا خاص حکم دیا۔ اسلام نے ایک عادلانہ معیشت کے اصول متعین کیے، جو استحصال اور اجارہ داری کو ختم کرتے ہیں اور زکوٰۃ و صدقات کے ذریعے سماجی ہم آہنگی کو فروغ دیتے ہیں۔

دین اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جو نبی کریمﷺ کی حیات مبارکہ ہی میں مکمل ہو چکا تھا،اب اس میں کسی بھی شخص کو کمی وبیشی کرنے کی صلاحیت حاصل نہیں ہے ، ارشادباری تعالی ہے:(الیوم أکملت لکم دینکم واتممت علیکم نعمتی ورضیت لکم الاسلام دینا)ترجمہ:آج میں نے تمہارے  لئے دین کو کامل کردیا  اور تم پر اپنی نعمتیں مکمل کردیا اور تمہارے لئے اسلام کے دین ہونے پر رضامند ہوگیا۔ درج ذیل سطور میں چند بدعات کا ذکرکیا جارہا ہے تاکہ لوگ اس سے متنبہ ہوکر اس عمل کے انجام دہی سے باز آجائیں:

شب برات کكا تصور:بہت سارے مسلمان پندرہویں شعبان کی رات کو بڑے ہی عقیدت ومحبت کی نظر سے دیکھتے ہیں، ان نظریات کی بناء پر بہت سارے ایسے اعمال انجام دئیے جاتے ہیں جن کا شریعت مطہرہ سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے۔پندرہویں شعبان کی رات کو شب برات کانام دیا جاتا ہے، اور اس رات کی فضیلت میں بہت ساری روایات بطور دلیل پیش کی جاتی ہیں۔درحقیت اس رات کی فضیلت بیان کرنے میں جتنی بھی روایات ذکر کی جاتی ہیں وہ سب یا توضعیف ہیں یا موضوع ومن گھڑت ہیں ۔

شب برأت میں انجام دئیے جاتے اعمال:

٭ خصوصى طور قبروں کی زیارت کرنا:بہت سارے مسلمان پندرہ شعبان کی شب میں خصوصی طور پر اپنے اعزہ واقرباء کے قبروں کی زیارت کا اہتمام کرتے ہیں، قبرستان کو خوب مزین کیا جاتا ہے،قالین بچھائے جاتے ہیں، جب کہ ان تمام کاموں کا شریعت مطہرہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

٭  آتش بازی و چراغاں کرنا:  بہت سارے مسلمان پندرہوین شعبان کی شب میں خوب آتش بازیاں کرتے ہیں، پٹاخے  چھوڑے جاتے ہیں موم بتیاں جلا کر چراغاں کیاجا تاہے، جبکہ یہ سارے اعمال محض ہندوانہ رسم ہے اس کا شریعت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

٭ فوت شدہ افرادکی روحوں کا واپس آنا:پندرہویں شعبان کی شب کے حوالہ سے بعض مسلمانوں کا یہ تصور ہوتا ہے جو لوگ اس دنیا سے وفات پاچکے ہیں ان کی روحیں پندرہویں شعبان کی شب میں واپس آتی ہیں، روحوں کے استقبال میں گھروں کو شادی بیاہ کی طرح خوب سجایا جاتا ہے، عمدہ قسم کے نوع بنوع پکوان کا اہتمام کیا جاتاہے،لذیذ ومرغن ڈیشیں تیار کی جاتی ہیں  جب كه  ان اعمال كا شریعت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔۔

٭ پندرہویں شعبان کو روزہ کا اہتمام کرنا: بہت سارے مسلمان کارخیر سمجھ کر پندرہویں شعبان کو روزہ رکھنے کا اہتمام کرتے ہیں، جب کہ خصوصی طور پر پندرہویں شعبان کو روزہ رکھنے حوالے سے کوئی نص موجود نہیں البتہ وہ شخص جس کو ایام بیض کے روزہ رکھنے کی عادت ہو اس کے لئے پندرہویں شعبان کا روزہ رکھنا جائز ودرست بصورت دیگر  اس دن کا روزہ رکھنا بدعت کا موجب ہوگا۔

٭ صلاۃ الفیہ(ہزاری نماز) کا اہتمام کرنا:بہت سارے مسلمان پندرہویں شعبان کو بعد نماز مغر ب جمع ہوتے ہیں، ان میں ایسے بھی افراد ہوتے ہیں جو کبھی فرائض کا اہتمام نہیں کرتے، یہ سب کثیر تعداد میں یکجا ہوتے ہیں اور مروجہ نماز جس کو ہزاری نماز کہا جاتا ہے اس کا اہتمام کرتے ہیں۔ ہزاری نماز رکھنے کا سبب یہ ہے کہ یہ نماز سو رکعت پڑھی جاتی ہے، اور ہر رکعت میں دس مرتبہ سورۃ  الاخلاص پڑھی جاتی ہے، گویا کہ ایک نماز میں ہزار مرتبہ سورہ اخلاص پڑھنے کا اہتمام کیا جاتا ہے، اسی وجہ سے اس ہزاری نماز کا نام دے دیاگیا۔جب کہ صحیح بات یہ ہے کہ اس کے حوالے سے کوئی بھی نص ثابت نہیں ہے۔

نبی کریم ﷺ کی سنت پر عمل ہی کامیابی کی راہ ہے، اور بدعات سے اجتناب ہی حقیقی دین داری ہے۔ اللہ ہمیں بدعات سے بچنے اور سنت پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter