تین سالہ امریکی بچے نے پستول سے کھیلتے ہوئے والدہ کو گولی مار دی
18 مارچ, 2022
شکاگو/ ايجنسى
امریکہ میں ایک تین سالہ بچے نے پستول سے کھیلتے ہوئے اپنی والدہ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ امریکی شہر شکاگو کے مضافاتی علاقے ڈالٹن کی ایک مارکیٹ میں پیش آیا ہے۔
پولیس کا کہنا تھا بچہ گاڑی میں پچھلی سیٹ پر بیٹھا ہوا تھا جبکہ اس کے والدین آگے بیٹھے ہوئے تھے، تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ پستول کس طرح سے بچے کے ہاتھ لگا۔
مقامی پولیس چیف رابرٹ کولنز نے اے ایف پی کو بتایا کہ گاڑی میں بیٹھے ہوئے بچے نے پستول سے کھیلنا شروع کر دیا اور اس دوران پستول کا ٹریگر دبا دیا۔
اس دوران بچے کی 22 والدہ دیجاہ بینیٹ کو گولی گردن میں جا کر لگی۔ فوری طور پر انہیں شکاگو کے ہسپتال میں پہنچایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکیں۔
پولیس نے والد کو اپنی حراست میں لے لیا ہے۔ والد سے تفتیش کی جا رہی ہے کہ کیا انہوں نے پستول قانونی طور پر حاصل کیا تھا۔
امریکہ میں اس نوعیت کے کیسز معمول بن گئے ہیں۔ مقامی ادارے کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق امریکہ میں ہر سال ہزاروں بچوں کو گولیوں سے بھری ہوئی پستول تک آسانی سے رسائی مل جاتی ہے جو اکثر اوقات الماریوں، درازوں، بیگز اور پرسوں میں بغیر کوئی حفاظتی اقدامات لیے کھلے عام پڑی ہوتی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بچوں کو پستول تک رسائی ملنے کے باعث امریکہ میں ہر سال 350 افراد ’غیر ارادی شوٹنگ‘ میں ہلاک ہوتے ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں ہتھیاروں کے استعمال سے سالانہ چالیس ہزار اموات واقع ہوتی ہیں جن میں خوکشیاں بھی شامل ہیں۔
آپ کی راۓ