کٹھمنڈو / کئیر خبر
وزیر اعظم پشپا کمل دہال ‘پرچنڈ’ نے 25 دسمبر کو اپنا عہدہ سنبھالنے کے تین ہفتے بعد آج منگل کو اپنی کابینہ میں توسیع کی۔
اس کے ساتھ ہی حکومت میں وزراء کی تعداد اب 22 ہوگئی ہے جس میں 19 کابینی وزراء اور 3 وزرائے مملکت شامل ہیں۔
صدر جمہوریہ بدیا دیوی بھنڈاری نے منگل کی سہ پہر شیتل نواس میں نائب وزیر اعظم راجندر لنگدین کے ساتھ نئے وزراء کو عہدہ اور رازداری کا حلف دلایا۔
اس سے قبل کابینہ میں صرف آٹھ ارکان تھے جن میں وزیراعظم، تین نائب وزیراعظم اور چار وزراء بغیر قلمدان کے تھے۔
راشٹریہ پرجاتنتر پارٹی کے چیئرمین راجیندر لنگدین کو وزیر توانائی کے ساتھ نائب وزیر اعظم مقرر کیا گیا ہے۔
آر پی پی کے وائس چیئرمین دھروبہ بہادر پردھان کو قانون کا وزیر اور بکرم پانڈے کو شہری ترقی کا وزیر مقرر کیا گیا ہے۔
اسی طرح ماؤسٹ سینٹر کی ریکھا شرما کو اطلاعات اور مواصلات کا وزیر بنایا گیا ہے۔ سودن کرانتی بطور وزیر ثقافت اور سیاحت؛ اور امن لال مودی وفاقی امور اور جنرل ایڈمنسٹریشن کے وزیر کے طور پر مقرر کیا گیا ہے –
وزراء کی فہرست:
پشپا کمل دہال (ماؤسٹ سینٹر): وزیر اعظم
بشنو پرساد پوڈیل (CPN-UML): نائب وزیر اعظم اور وزیر خزانہ
نارائن کاجی شریستا (ماؤسٹ سینٹر): نائب وزیر اعظم اور فزیکل انفراسٹرکچر کے وزیر
رابی لامیچھانے (راسٹریہ سواتنتر پارٹی): نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ
راجندر لنگدین (راسٹریہ پرجاتنتر پارٹی): نائب وزیر اعظم اور وزیر توانائی
پدم گری (CPN-UML)، وزیر صحت
ڈاکٹر بملا رائے پوڈیل (CPN-UML)، وزیر خارجہ
ہری اوپریتی (CPN-UML): وزیر دفاع
جوالا کماری ساہ (CPN-UML) وزیر زراعت
بھگوتی چودھری (CPN-UML)، خواتین اور بچوں کی وزیر
دامودر بھنڈاری (CPN-UML): وزیر صنعت، تجارت اور سپلائی
راجندر رائے (CPN-UML): لینڈ مینجمنٹ اور کوآپریٹیو کے وزیر
ریکھا شرما (ماؤسٹ سینٹر): وزیر مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی
سودن کراتی (ماؤسٹ سینٹر): وزیر سیاحت
امن لال مودی (ماؤسٹ سینٹر): عام انتظامیہ کے وزیر
ششیر کھنال (راسٹریہ سواتنتر پارٹی): وزیر تعلیم
ڈی پی آریال (راسٹریہ سواتنتر پارٹی): محنت اور روزگار کے وزیر
بکرم پانڈے (راسٹریہ پرجاتنتر پارٹی): شہری ترقی کے وزیر
دھروبا پردھان (راسٹریہ پرجاتنتر پارٹی): وزیر قانون
عبدل خان (جنمت پارٹی): وزیر پانی سپلائی
ڈاکٹر توسیما کارکی (راسٹریہ سواتنتر پارٹی): وزیر مملکت براۓ صحت
دیپک بہادر سنگھ (RPP)، وزیر مملکت براۓ توانائی
آپ کی راۓ