ریاض / العربية نت
سعودی عرب نے کروڑوں ریال کی ویزا کرپشن کیس کا پردہ فاش کردیا۔ گلف نیوز کے مطابق سعودی عرب کے ریاستی انسداد بدعنوانی کے نگراں ادارے نے ایک کروڑوں ریال کی بدعنوانی کے کیس کا پردہ فاش کرنے کا اعلان کیا ہے، جس میں سفارت کاروں، سکیورٹی اہلکاروں اور لیبر ویزوں کی غیر قانونی تجارت سے منسلک تارکین وطن شامل ہیں، نگران اور انسداد بدعنوانی کی اتھارٹی نے 13 مشتبہ افراد کے نام بتائے، جن میں دو سفارت کار بھی شامل ہیں جو بنگلہ دیش میں سعودی سفارت خانے میں کام کرتے تھے۔بتایا گیا ہے کہ یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب سعودی وزارت داخلہ کے دو ملازمین کو ایک رہائشی کو فلسطینی سرمایہ کار کے حق میں 23 ملین ریال کے مالیاتی وعدے پر دستخط کرنے پر مجبور کرنے پر گرفتار کیا گیا، اس کے بعد ہونے والی تحقیقات کے نتیجے میں 3 بنگلہ دیشی باشندوں کو گرفتار کیا گیا، جنہوں نے بنگلہ دیش میں سعودی سفارت خانے کے ملازمین کے ساتھ مل کر ویزوں کا کاروبار کرنے کا اعتراف کیا۔
معلوم ہوا ہے کہ جب ملزمان کے گھروں کی تلاشی لی گئی تو 20.1 ملین ریال برآمد ہوئے، سونے کے ٹکڑوں اور مرکب دھاتوں کے ساتھ ساتھ بہترین کاریں بھی برآمد کی گئیں، جو مملکت میں کام کرنے کے لیے ویزوں کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی کا نتیجہ تھیں جب کہ پانچ دیگر بنگلہ دیشی شہریوں کو بھی ویزوں کی تجارت اور کمائی کو مملکت سے باہر سمگل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔اتھارٹی کے ایک سرکاری ذریعے نے بتایا کہ اسی معاملے میں تحقیقات اور تلاش کے نتائج کی بنیاد پر بنگلہ دیش میں سعودی سفارت خانے میں کام کرنے والے دو سفارت کاروں کو ان تارکین وطن کے ساتھ ملوث ہونے پر گرفتار کیا گیا، دونوں سفارت کاروں کو مملکت میں کام کے لیے ویزا جاری کرنے کے عوض مجموعی طور پر 54 ملین ریال کی قسطیں موصول ہوئیں، جنہوں نے اعتراف کیا کہ رقم کا ایک حصہ گرفتار تارکین وطن کے ذریعے مملکت میں حاصل کیا گیا تھا جبکہ باقی رقم سعودی عرب سے باہر لگائی گئی تھی۔
آپ کی راۓ