سوڈان کی مشکل گھڑی میں سعودی عرب كا تعاون
أبوحماد عطاء الرحمن المدنی المرکز الاسلامی کاٹھمنڈو
سوڈان میں 15 اپریل 2023ء سے فوج اور آر ایس ایف کے درمیان لڑائی جاری ہے، اس لڑائی میں اب تک ساڑھے پانچ سو سے زیادہ افراد جاں بحق اور پانچ ہزار کے قریب زخمی ہو چکے ہیں۔
سعودی عرب نے خانہ جنگی کے باعث سوڈان سے سعودیوں کے علاوہ مختلف برادر اور دوست ممالک کے شہریوں اور متاثرہ سوڈانیوں کو بھی سعودی عرب میں منتقل کیا ہے ۔ سوڈانی شہریوں کو سعودی عرب میں درکار تمام سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔ قبل ازیں سعودی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ سوڈان سے سعودیوں اور دوست ممالک کے شہریوں کے انخلاء کاعمل مکمل کر لیا گیا ہے، وزارت خارجہ کے مطابق انخلاء کے آپریشن میں اب تک 8 ہزار 455 افراد کو سوڈان سے مملکت لایا گیا ہے۔
سوڈان سے لاۓ جانے والوں میں 404 سعودی شہری جبکہ دس ممالک سے تعلق رکھنے والے 8 ہزار 51 افراد شامل تھے جن میں معمر افراد، خواتین اور بچے شامل ہیں۔ انخلاء کے آپریشن میں شاہی بحریہ اور فضائیہ نے خصوصی حصہ لیا، سوڈان سے آنے والوں کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے۔ بحوالہ اردو نیوز جدہ
سعودی عرب نے جنگ سے متاثرہ سوڈانی شہریوں کو اپنے یہاں لا کر ان کے ساتھ حسن سلوک اور ہمدردی کا ایسا برتاؤ کیا ہے کہ اس سے ہر سوڈانی مملکت سعودی عرب کے لئے دعائیں دے رہاہے اور دلی شکریہ ادا کر رہا ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سوڈانی شہری منتصر الزبیر حاکم نے کہا کہ "مملکت میں مقیم سوڈانی شہریوں کے ساتھ فیاضانہ معاملے پر ہم شاہ سلمان کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں” ۔ ایک اور سوڈانی شہری علی محمد عید نے کہا کہ "سوڈان میں حالیہ ہنگاموں کے بعد سعودی عرب نے اپنے یہاں مقیم سوڈانیوں کے ساتھ جو حسن سلوک کیا اس پر وہ سعودی عرب کے شکر گذار ہیں”. ایک اور سوڈانی نے کہا کہ "سعودی عرب میں انہیں بھلائی کے سوا کچھ نہیں ملا۔ شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شاندار استقبال اور میزبانی پر شکر گذار ہوں”۔
دس کروڑ امریکی ڈالر سے بھاری تعاون:
سوڈانیوں کی مدد کے لئے سعودی کوششوں کے فریم ورک کے تحت خادم حرمین شریفین شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ” شاہ سلمان ریلیف سینٹر” کو ہدایت کی ہے کہ وہ سوڈانی لوگوں کو 10 کروڑ ڈالر کی انسانی امداد فراہم کرے۔
سعودی حکمرانوں نے سوڈانیوں کے فائدے کے لئے ” ساھم پلیٹ فارم ” کے ذریعے ایک مقبول مہم چلانے کا بھی حکم دیا ہے، اس پروگرام کا مقصد سوڈانیوں کی تکالیف اور مشکلات میں کمی لانا ہے۔ مرکز کے جنرل سپروائزر ڈاکٹر عبد اللہ بن عبد العزیز نے اس حوالے سے کہا کہ فراہم کردہ امداد مشکل وقت میں سوڈانی عوام کے ساتھ کھڑے ہونے اور بحران سے نمٹنے میں ان کی مدد کے لئے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکز سوڈان میں گھر ہونے والوں کو انسانی امداد فراہم کرے گا اور انہیں طبی امداد بھی فراہم کرے گا۔
سوڈان میں جنگ بندی کے لئے سعودی عرب کی ثالثی: روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق امریکا اور سعودی عرب کی ثالثی میں سوڈان کی فوج اور نیم فوجی دستے ریپد سپورٹ فورسز کے درمیان جدہ میں ایک معاہدہ پر دستخط ہوگئے، اس پیش رفت میں سوڈانی شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کا عہد کیا گیا ہے بات چیت ابھی تک بحران کے کسی حتمی حل تک نہیں پہنچی ہے تاہم جدہ مذاکرات کا مقصد تقریباً دس دن کے لئے جنگ بندی ہے تاکہ اس دوران ٹھوس اقدامات تک پہنچنے کے لئے کام کیا جاسکے۔ تاہم سوڈانی قوم اور دنیا کی نظریں اب بھی مستقل جنگ بندی پر لگی ہوئی ہے۔ جدہ میں سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان ابتدائی اصولی معاہدے پر دستخط کے بعد وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے ” یہ معاہدہ پہلا قدم ہے جس کے بعد دیگر اقدامات کئے جائیں گے، ان کا یہ کہنا تھا کہ "سعودی عرب سوڈان میں امن اور استحکام کی بحالی تک کام کرتا رہے گا”, انہوں نے یہ بھی کہا کہ” ہم انسانی ہمدردی کی کاروائی میں سہولت فراہم کریں گے”.
سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ معاہدے پر دستخط کرنے والے دونوں فریقوں نے انسانی ہمدردی کے کاموں میں سہولت فراہم کرنے، شہریوں کی ہنگامی ضروریات کو پورا کرنے اور فوج کے انخلاء پر رضامندی کے لئے بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی حقوق کے قانون کی پاسداری کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ساتھ ہی اسپتالوں اور کلینکس سے فورسز کے نکلنے اور میتوں کے احترام کے ساتھ دفنانے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ دستخط کے بعد جدہ مذاکرات ان سرگرمیوں کو آسان بنانے کے لئے دس دن تک کی مدت کے لئے موثر جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے پر توجہ مرکوز کریں گے۔ بعد ازاں متعلقہ فریقین سوڈانی شہریوں، علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر دشمنی کے مستقل خاتمے کے لئے مذاکرات کےلیے مجوزہ انتظامات پر تبادلہ خیال کریں گے۔ معاہدے کے سات نکات میں پہلی شق میں اتفاق کیا گیا ہے کہ شہریوں کی فلاح وبہبود اولین ترجیح ہے، لہذا اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ وہ ہر وقت محفوظ رہیں۔ اسی طرح شہریوں کو لڑائی سے متاثرہ علاقوں سے نکلنے کے لئے محفوظ راستہ فراہم کیا جائے گا۔ دوسری شق میں بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کا احترام کرنے پر اتفاق کیا گیا، مثال کے طورپر شہریوں اور فوجی اہداف کے درمیان فرق کیا جائے گا، شہریوں کو انسانی ڈھال کے طورپر استعمال نہ کیا جائے گا سرکاری اور نجی اداروں کا احترام کیا جائے گا۔
یقیناً سعودی عرب نے سوڈان کے ساتھ ہمہ جہت تعاون پیش کرکے اسلامی اخوت و بھائی چارگی کی دنیا کے سامنے نادرمثال قائم کردیا ہے، اللہ رب العالمین سے دعا کرتے ہیں کہ سوڈان میں خانہ جنگی بند کردے وہاں کے متحارب گروپوں کو صحیح سمجھ عطا فرمائے، اور سعودی عرب کی جملہ خدمات کو شرف قبولیت بخشے، خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہر طرح سے حفاظت فرمائے۔
أبوحماد عطاء الرحمن المدنی
المرکز الاسلامی کاٹھمنڈو
آپ کی راۓ