سعودی عرب کے عوام کی چند خوبیاں
ابوحماد عطاء الرحمن المدنی / المرکز الاسلامی کاٹھمنڈو۔
مملکت سعودی عرب کے باشندوں میں بہت سی خوبیاں اور منفرد خصوصیات پائی جاتی ہیں جو انہیں عرب کی قدیم تاریخی ثقافت اور اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ملی ہیں جن کا مشاہدہ ہم ان کے رہن سہن، طرز بود وباش اور معاملات سے کرسکتے ہیں زیر نظر مضمون میں افادہ عامہ کی خاطر ان کے چند خصائص کو تحریری شکل دینے کی کوشش کی گئی ہے۔
1- سخاوت اور مہمان نوازی:
سخاوت و فیاضی اور مہمان نوازی سعودی معاشرے کی بنیادی اقدار میں سے ہے۔ یہاں کے لوگ مہمانوں اور زائرین کی میزبانی اور ان کا استقبال حیرت انگیز طور پر کشادہ دلی سے کرتے ہیں، وہ مہمانوں کےآرام کو یقینی بنانے کی پوری کوشش کرتے ہیں اور انتہائی لذیذ قسم کے پکوان اورکھانے زیادہ مقدار میں پیش کرتے ہیں۔
2- احترام اور عاجزی:
سعودی عوام سماجی حیثیت اور عمر سے قطع نظر ایک دوسرے کا احترام خوب کرتے ہیں، سعودی معاشرے میں سن رسیدہ لوگوں کا ہر کوئی بہت احترام اور عزت کرتاہے۔ سعودی عوام بڑے عاجز اور ملنسار ہوتے ہیں، ہر کسی کے ساتھ نرمی اور سائشتہ انداز میں پیش آتے ہیں۔
3- اتحاد اور ہم آہنگی:
سعودی عوام میں اتحاد اور ہم آہنگی کا جذبہ بہت پایاجاتا ہے، وہ سب مل کر اپنے ملک کے مفاد کے لئے کام کرتے ہیں ، وہ اپنی مصنوعات اور پیداوار کے سامنے درآمدات کی کوئی حیثیت نہیں دیتے۔ یہاں کا ہر آدمی اپنے ملک کے تئیں ذمہ داری کا احساس سچے دل سے کرتا ہے وہ اپنے حکمرانوں کی پالیسیوں پر عمل کرنے کے لئے ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش کرتاہے ۔
4- خاندان اور قبیلے سے وفاداری: سعودی عوام خاندان، قبیلے اور سماجی تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ وہ اپنے قبیلے کے افراد یا اپنے خاندانوں اور دوستوں کے ساتھ وفاداری اور حمایت کا اظہار کرتے ہیں، اس وفاداری اور حمایت کو وہ معاشرے میں طاقت اور ہم آہنگی کی بنیاد سمجھتے ہیں۔
5- برداشت اور صبر:
چیلنجوں اور مشکلات کا سامنا کرنےمیں برداشت اور صبر کا مظاہرہ کرنا یہاں کے باشندوں کی خاص پہچان ہے۔ اس خوبی سے سعودی معاشرے میں صبر وتحمل کو فروغ ملتاہے، تبدیلیوں اور مشکل حالات میں ثابت قدم رہنے کی صلاحیت ان سے ظاہر ہوتی رہتی ہے۔
6- ہمت اور بہادری:
سعودی عوام اپنے ملک اور قومی مفادات کے تحفظ کی خاطر شجاعت وہمت سے ہر طرح کی قربانی پیش کرنےکا جذبہ رکھتے ہیں۔ چاہے فوجی سیکٹر ہو یا کوئی اور میدان تمام شعبوں میں چیلنجوں اور تصادم کا سامنا کرنے لیے دلیرانہ حوصلے رکھتے ہیں۔ سعودیوں کی تاریخ ہمت اور جدو جہد کی عکاسی کرتی ہے کیونکہ انہیں یہ بات معلوم ہے کہ ان کےبادشاہوں اور حکمرانوں نے کتنی جدوجہد اور قربانیوں سے اس ملک کو سنوارا اور اسے ترقی دی ہے۔ یہاں کے نوجوان مضبوط جوش و جذبے کے مالک ہیں، وہ مختلف شعبوں میں کامیابی اور ترقی حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
7- عربی ثقافت پر فخر:
یہاں کے باشندے اپنی ثقافت اور ثقافتی وتاریخی ورثے کے تحفظ پر بڑا فخر اور ناز کرتے ہیں، اپنی عربی اقدار، روایات اور شناخت کو برقرار رکھنے کے لئے ہمہ وقت کوشاں رہتے ہیں، لباس اور کھانے وغیرہ میں وہ مغربی ثقافت کی طرف راغب نہیں ہوتے، اس چیز کا مشاہدہ ہم عیدوں، روایتی تقریبات اور شادیوں کے موقع سے کرسکتے ہیں۔
8- تخلیقی صلاحیت اور فکری تقدم :
یہاں کے باشندے مختلف شعبوں میں تخلیقی صلاحیتوں اور پیش قدمی کے جذبوں سے سرشار ہیں۔ ٹیکنالوجی کے میدان میں جدید دور کے ساتھ ہم آہنگ رہنے اور تمام نئے آئیڈیاز اور ٹیکنیکل اختراعات کا خیر مقدم کرنے میں خوب دلچسپی رکھتے ہیں جس کی بنا پر مملکت نے اختراعات اور تخلیقی صنعتوں کے پھلنے پھولنے کے میدان میں بڑی ترقی دیکھی ہے۔ وہ علم اور تجربات کا تبادلہ کرتے ہوئے ترقی اور کامیابی حاصل کرنے کے لئے ایک دوسرے کا ساتھ بھی دیتے ہیں۔
9- اجتماعی یکجہتی:
سعودی اپنے اجتماعی جذبۂ یکجہتی اور تعاون کے لئے جانے جاتے ہیں ۔ ان کی یہ خوبی خاص طور پر قدرتی آفات، جیسے: سیلاب اور دیگر موقعوں پر واضح طور نمایاں ہوتی ہے، جہاں وہ امدادی ٹیموں میں رضاکارانہ طور سے کام کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ وہ عطیات، سازوسامان او دیگر چیزوں کے ساتھ آزمائش کی گھڑی میں دوسروں کا ساتھ دینے میں بالکل نہیں ہچکچاتے۔ اسی طرح راستے میں میں جب کسی کو دیکھتے ہیں کہ اس کی گاڑی خراب ہوچکی ہے تو ہر کوئی سعودی اس کی مدد کرنے میں سبقت لے جانے کی کوشش کرتے ہیں۔
10- تحمل اور برداشت : سعودیوں میں تحمل، برداشت، امن کی طرف میلان، مختلف ثقافتوں کے لیے کشادگی اور دوسروں کے ساتھ رواداری سے پیش آنے کی خوبیاں پائی جاتی ہیں۔ وہ مختلف تہذیب و ثقافتوں کو قبول کرتے اور ان سے سیکھتے ہیں، جو اقوام عالم کے درمیان ثقافتی مواصلات اور افہام وتفہیم کی راہ ہموار کرنے میں معاون ثابت ہوتاہے۔
11- اسلامی اقدار کی پاسداری: سعودی عوام کا شمار سب سے زیادہ مذہبی لوگوں میں ہوتاہے، ان کی روزمرہ کی زندگی میں اسلامی تعلیمات کی پاسداری اولیات میں سے ہے۔ وہ منہج اور عقیدے میں کتاب وسنت اور سلف صالحین کے نقش قدم پر چلتے ہیں، اندھی تقلید، بدعات وخرافات اور شرکیہ اعمال سے کوسوں دور ہیں، نمازوں کی پابندی کرتے ہیں، صحراؤں اور کھیتوں میں بھی وقت پر نماز ادا کرتے ہیں حتی کہ دوران سفر راستوں میں گاڑی روک کر نماز باجماعت کا اہتمام کرتے ہیں۔ قومی میلوں میں نوجوان کھیل کود میں مست رہتے ہوۓ جب اذان کی آواز سنتے ہیں تو اسی وقت اپنا کھیل روک کر نماز باجماعت میں شامل ہوجاتے ہیں۔
12- ایمانداری اور وفاداری : سعودی عوام اپنے ذاتی اور پیشہ وارانہ معاملات میں وفاداری اور دیانتداری سے بھی پہچانے جاتے ہیں۔ وہ اپنے عہد و پیمان کو پورا کرنے کے پابند ہوتے ہیں، وہ دیانتداری اور اور اعتماد کو انسانی رشتوں کی بنیاد سمجھتے ہیں۔ وہ اپنے معاملات میں جھوٹ، فراڈ اور دھوکا دہی کو مسترد کرتے ہیں اس لئے مملکت سعودی عرب میں تجارتی معاملات اور لین دین میں دھوکا دہی کے واقعات شاذونادر ہی پیش آتے ہیں، اس کے علاوہ حکومتی نظام تجارت میں دھوکا دہی اور فراڈ سے نمٹنے میں بہت سخت ہے اور اس میں کسی طرح کی رعایت نہیں کی جاتی۔
13- رفاہی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا:
یہاں کے عوام رفاہی کاموں میں دل کھول کر ہاتھ بٹاتے ہیں۔ وہ ضرورت مند لوگوں کی مدد کرنے اور خیراتی امورِ میں حصہ لینے کے لئے تنافس سے کام لیتے ہیں یہاں کے مرد وزن انسانی اور فلاحی کاموں میں پیش پیش رہتے ہیں۔ دنیا کے کسی کونے میں جب لوگ آسمانی آفات کا شکار ہوکر بے بس و مجبور ہوجاتے ہیں تو انسانیت کا مسیحا حکومت سعودی عرب امداد کے پل قائم کردیتی ہے ایسے موقع پر مملکت کے عوام اپنی حکومت کا ساتھ دے کر غیر معمولی امداد کرتے ہیں جو دنیا والوں سے پوشیدہ نہیں ہے۔
14- علم اور پیشہ وارانہ ترقی کا متلاشی: سعودی عوام تعلیم اور پیشہ وارانہ ترقی کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ وہ اعلیٰ سطح کی تعلیم حاصل کرنے کے لئے سخت محنت کرتے ہیں۔ حکومت کی طرف سے جاری کردہ غیر ملکی اسکالرشپ پالیسی اس کا بڑا ثبوت ہے۔ وہ اپنی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے اور علم میں مسلسل ترقی کے لئے کوشاں رہتے ہیں۔ مملکت تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت کے کافی مواقع فراہم کرتی ہے جو یہاں کے عوام اور ملک ترقی میں معاون ہیں۔
15- نظافت اور خوبصورتی میں دلچسپی: سعودیوں کو ذاتی شکل وصورت اور خوبصورتی کا اہتمام کرنے میں کافی دلچسپی ہے۔ وہ انتہائی خوبصورت کپڑوں اور قیمتی خوشبوؤں میں اپنے گھروں سے باہر نکلتے ہیں، یہاں کی خواتین کو ان کی خوبصورتی، شائستگی اور پرتعیش روایتی لباسوں سے زیب تن کیا جاتا ہے جو اسلامی قانون کے مطابق ہیں۔
16- اپنے وطن اور حکومت سے وفاداری: یہاں کے عوام کو اپنے وطن سے مکمل وفاداری اور گہرا تعلق ہے۔ انہیں اپنی تاریخ اور قومی شناخت پرہ فخر رہتا ہے۔ وہ اپنے ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے بڑی محنت اور لگن سے کام کرتے ہیں جس کی وجہ سے سعودی معاشرہ انفراسٹرکچر، جدید ٹیکنالوجی کے میدان میں زبردست ترقی کا مشاہدہ کررہا ہے۔
17- تیزی سے ترقی کرنے کی صلاحیت: سعودی عوام تیزی سے ترقی کرنے کی صلاحیت کے حامل ہیں۔ وہ مثبت جذبے کے ساتھ چیلنجوں اور تبدیلوں کا مقابلہ کرتے ہیں اور ترقی اور بہتری کے مواقع تلاش کرتے ہیں ان کی یہ صلاحیت سعودی عرب کی ترقی سے مرتبط ہو سکتی ہے، اور ویژن 2030 اس کا بڑا ثبوت ہے کیونکہ سعودی معیشت کو متنوع بنانے، اختراعات کو بڑھانے اور انفراسٹرکچر کو ترقی دینے کے لئے کام کرتے ہیں اقتصادی اور سماجی تبدیلیوں میں ان کے لئے ہم آہنگی کی صلاحیت درکار ہوتی ہے۔
سعودی عوام کی یہ چند خوبیاں تھیں جو ان کو غیروں سے نمایاں کرتی ہیں اور بلاشبہ ان کے علاوہ بھی بہت سی خوبیاں ہیں جو سعودی معاشرے کے ارکان میں موجود ہوسکتی ہیں جن کا زیر نظر مضمون میں تحریر نہیں کرسکا۔
اللهم صل وسلم وبارك على نبينا محمد وعلى آله وصحبه أجمعين.
آپ کی راۓ