خونٍ دلٍ بسمل کا کرشمہ ہے یہ شاید
جاگ اٹھی ہے دیکھو مرے قاتل کی محبت
پر خار بھی پر درد بھی یہ عشق ہے لیکن
رکنے ہی نہیں دیتی ہے منزل کی محبت
توڑا ہے محبت میں جسے تیری جفا نے
اب دیکھنا اس ٹوٹے ہوئے دل کی محبت
اک آرزو پوری ہوئ دیدار کی جب سے
آسان ہوئ جاتی ہے مشکل کی محبت
کچھ بھی نہیں بربادئ ہستی کے علاوہ
بیکار ہے سب دوستو دل ول کی محبت
رئیسہ خمار آرزو
آپ کی راۓ