رمضان کے مبارک مہینہ میں کیا کھائیں، کب سوئیں اور کیسے ورزش کریں؟

18 مئی, 2018

ماہ رمضان میں دنیا بھر کے مسلمان مسلسل 30 دن تک صبح صادق سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے پینے سے پرہیز کرتے ہیں ۔

رواں سال رمضان کا آغاز کی گرمیوں کے آغاز میں ہو رہی ہے جس کا مطلب ہے کہ برطانیہ میں 18 گھنٹوں کا روزہ ہو گا جبکہ انڈیا پاکستان میں روزے کا دورانیے 15 گھنٹے سے ذرا زیادہ ہوگا۔

سی بی بیز کے شو ‘گیٹ ول سُون’ اور آئی ٹی وی کے شو ‘دِس مارننگ’ کے ڈاکٹر رنج سنگھ تین اہم اصولوں پر عمل پیرا رہنے کی تجویز پیش کرتے ہیں کہ روزے کے اوقات کے علاوہ صحیح چيزیں کھائیں، ہلکی ورزش کریں اور نیند کے خوب مزے لیں۔

سبک روی، ہلکی جاگننگ اور ہلکی پھلکی ورزش

اتنے گھنٹے کے روزے کے دوران جم جانا، سرگرم رہنا یا امجد کی طرح ٹیم کے لیے کھلینا آپ کی ورزش پر اثر انداز ہوتا ہے۔

ڈاکٹر رنج کہتے ہیں: ‘اپنے آپ کو فٹ اور صحت مندر رکھیں لیکن بہت زیادہ ورزش نہ کریں کیونکہ اس طرح آپ بیمار ہو سکتے ہیں۔’

ایسے میں آپ کس قسم کی ورزش کریں تاکہ آپ کے جسم پر بہت زیادہ دباؤ نہ پڑے؟

ایسے میں ڈاکٹر رنج تیز قدم کے ساتھ چلنے، نرم روی کے ساتھ دوڑنے اور ہلکی پھلکی ورزش کا مشورہ دیتے ہیں۔ اس کے ساتھ اس کے اوقات پر ان کا زیادہ زور ہے۔

وہ کہتے ہیں: ‘بہت سے لوگوں کو صبح سورج نکلنے سے قبل ورزش کرنا آسان لگتا ہے۔ اس طرح ان کے پاس رات بھر کی توانائی کے استعمال کا موقع ہوتا ہے۔

بہر حال وہ کہتے ہیں کہ اتنی صبح ورزش کرنا سبھی کے لیے مناسب نہیں ہو سکتا ہے۔

اب بہت سے جم دن رات کھلے رہتے ہیں اور اپنے مطابق وہاں جا کر ورزش کر سکتے ہیں یا پھر پانچ منٹ کی اس ورزش کو معمول بنا سکتے ہیں۔

گاڑی سے مغرب اور عشا کی نماز کے لیے مسجد جانے کے بجائے پیدل جانے اور لفٹ کے بجائے سیڑھیوں کے استعمال سے آپ اپنے معمول میں تھوڑی ورزش کو شامل کر لیں گے۔

آپ کو صرف رات میں چھ سات گھنٹے کھانے پینے کے لیے ملتے ہیں۔ اس لیے آپ اس بات پر غور کریں کہ آپ سحری میں کیا کھاتے ہیں اور شام کو کیا تاکہ آپ اس بات کی یقین دہانی کر سکیں کہ دن بھر آپ میں کافی توانائی رہے۔

زیادہ تر مسلم خاندان ایک ساتھ افطار کرتے ہیں اور روایتی ایشیائی اور مشرق وسطی کی غذائيں کھاتے ہیں جو عام طور پر تلی ہوئی اور زیادہ مرغن ہوتی ہیں۔

ڈاکٹر رنج کہتے ہیں کہ بہت زیادہ شکر، تیل اور تلی ہوئی چیزوں سے پرہیز کریں۔

‘پہلی بات تو یہ ہے کہ اپنے کھانے کو متنوع اور متناسب رکھیں جس میں غذائیت کی تمام اہم چيزیں کاربو ہائیڈریٹ، پروٹین اور چکنائی کے ساتھ بہت زیادہ پھل اور سبزیاں شامل ہوں۔‘

‘دوسرے ایسی چیزیں کھائیں جو آہستہ آہستہ توانائی دیتی ہیں تاکہ آپ صبح سے شام تک کم بھوک محسوس کریں اور آپ دن بھر کام کر سکیں۔ ایسے میں آپ اوٹس یا جئی، سالم اناج اور زیادہ فائبر والی غذائیں کھ

تیسرے یہ کہ آپ بدن میں پانی کی کمی نہ ہونے دیں اور خوب پانی پیئيں اور اس بات کا خیال رکھیں کہ کھانے کے اوقات میں آپ خوب سیر ہو جائیں تاکہ آپ ٹھیک رہیں۔ کیونکہ بدن میں پانی کی سطح ہی دن بھر آپ کو چست رکھے گی اور یہ بہت اہم ہے۔’

وقفے وقفے سے روزے کی مقبولیت میں اضافے کے ساتھ جس میں بعض افراد وزن کم کرنے کے لیے چند گھنٹے تک کھانے سے پرہیز کرتے ہیں کے بارے میں ڈاکٹر رنج کا کہنا ہے کہ روزہ آپ کی صحت کے لیے بہتر ہو سکتا ہے اور اس سے آپ وزن کم کر سکتے ہیں۔

ہر چیز اعتدال کے ساتھ

ڈاکٹر رنج کہتے ہیں کہ ‘رمضان کا مہینہ بہت سے چیلنجز لے کر آتا ہے اور ہم کیا کھاتے ہیں کیا پیتے ہیں اور کتنی ورزش کرتے ہیں ان تمام چیزوں کے مد نظر اعتدال اہم اصول ہے۔’

وہ اس مہینے کو مسلمانوں کی طرز زندگی میں مثبت تبدیلی کے موقعے کے طور پر دیکھتے ہیں۔

وہ کہتے ہیں: ‘اگر آپ روزہ رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو اس پر بھی غور کریں کہ آپ کیا کھاتے ہیں اور اپنی غذا، طرز زندگی میں مثبت تبدیلی لائیں۔ مثلا سگریٹ نوشی ترک کر دیں۔’

بشکریہ بی بی سی اردو

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter