کٹھمنڈو، 3 اگست: وزیر اعظم کے پی شرما اولی نے ملک سیاسی ٹرانسمیشن کا وقت پورا کراقتصادی تبدیلی کے مرحلے میں داخل ہوچکاہے لہذا مسابقتی بننے کے لئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صحیح استعمال ناگزیر ہے۔
وزارت برائےمواصلات اور اطلاعات تکنیکی اور فروسٹ اینڈ سلوان کی جانب سے منعقد "ڈیجیٹل نیپال کانفرنس” کو آج یہاں افتتاح کرتے ہوئے وزیر اعظم اولی نے متحرک دنیا میں اگر ہم دوڑ نہ سکے تو ہمیں کوئی انتظار نہیں کرے گا کا ذکر کرتے ہوئے حکومت اچھی حکمرانی کے ذریعہ ملک کو ترقی یافتہ اور خوشحال بنانے کے لئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھانے کی کاروائی میں گامزن ہے بتایا۔
حکومت نے پہلے ہی الیکٹرانک ادائیگی کی شروعات کر دیا ہے اور تعلیمی شعبہ میں ڈیجیٹل کا استعمال سے انکار نہیں کیا جاسکنے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں ملک کی پیداوار اور پیداوری ترقی بڑھانے شہریوں کی صلاحیت میں اضافہ کے لئے کانفرنس مفید نتائج اخذ کرنے کا ذکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ ” سن 2030 کے اندر ہزاریہ ترقیاتی اہداف کے ذریعہ حکومت معاشرے کی مجموعی ترقی کے لئے تیار ہے. یہ ہماری ذمہ داری ہی نہیں ضرورت بھی ہے. لہذا، اس کے لئے ڈیجیٹل نیپال کی تصورکا نفاذ ناگزیر ہے۔”
مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر گوکول پرساد بانسکوٹا نے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے خدمات کو آسان، اقتصادی ترقی اور روزگار کے مواقع وغیرہ فیلڈ میں ایک اہم کردار ادا کیاہے۔۔۔۔۔۔ کہا۔
وزارت کے سیکرٹری مہیندرا مان گورونگ نے حکومت کو قومی شناختی کارڈ بناکرایک ہی شناختی کارڈ سے سارے خدمات کے لئے استعمال کرنے لائق بنانے پر زور دیا۔
فروسٹ اینڈ سلیوان انٹرنیشنل کے چیئرمین اروپ جٹتھی نے "ڈیجیٹل نیپال: خوشحال نیپال اورخوش نیپالی” کے لئے سماجی اور اقتصادی فریم ورک کے لئے ورک شاپ پیش کرتے ہوئے ڈیجیٹل انقلاب نے اقتصادی تبدیلی کو تیز کرتےہوئے نیپال کو ترقی پزیر بنانے کا ذکرکیا۔
پروگرام میں نظامتی کتاب بخانہ اور ملازم اسٹوریج فنڈ کے سربراہ کے درمیان باہمی عقد نامہ کا تبادلہ ہوا۔
کانفرنس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق قومی اور بین الاقوامی ماہرین اور تنظیمو کے نمائندوں کی شرکت تھی۔
آپ کی راۓ