عید الفطر کی بہ نسبت عید الاضحی کے موقعے پر خواتین کی ذمّے داریاں خاصی بڑھ جاتی ہیں۔تاہم، اگر عید سے قبل ہی بعض امور کی منصوبہ بندی کرلی جائے، تو نہ صرف خواتین عید کے روز خُوب لطف اندوز ہوسکتی ہیں، بلکہ اپنے پیاروں کے ساتھ ڈھیر سارا وقت بھی بِتا سکتی ہیں۔چوں کہ عید الاضحی کا چاند دس دِن قبل ہی نظر آجاتا ہے، تو اس دوران کئی ضروری امور بہ آسانی نمٹائے جاسکتے ہیں۔ ہاں البتہ باورچی خانے کی صفائی عید سے ایک دو دِن قبل ہی کی جائے۔ عیدالاضحی کے موقعے پر گوشت محفوظ کرنے کا واحد ذریعہ فریج یا ریفریجریٹر ہوتا ہے، لہٰذا سب سے پہلے تو فریزر میں رکھی تمام غیر ضروری اشیاء نکال دی جائیں،تاکہ گوشت رکھنے میں آسانی رہے۔
پھراچھی طرح اس کی صفائی کرلیں۔ عید کے تینوں دِن جو ڈشز بنانی ہیں، اُن کی مناسبت سے تمام مسالاجات اور دیگر اشیاء منگوا کے رکھ لیں۔پیاز فرائی کرکے زِگ زیگ بیگ میں ڈال کر فریج میں رکھ لیے جائیں، تو اس سے وقت کی خاصی بچت ممکن ہوجاتی ہے۔اسی طرح لہسن، ادرک،ٹماٹر اور ہری مرچوں کا الگ الگ پیسٹ تیار کرکے فریز کرلیں۔ ضروری برتن وغیرہ نکال کر ترتیب سے رکھ لیں۔ اس کے علاوہ قربانی کا گوشت تقسیم کرنے کے لیے پلاسٹک کی تھیلیوں یا بیگز کا انتظام بھی پہلے ہی سے کرلیا جائے اور جنھیں گوشت دینا ہے، اُن کی بھی ایک فہرست مرتب کرلی جائے۔ چُھری، چاپڑ (بُغدا)، لکڑی کی مُڈی، کھجور کے پتّوں والی یا پلاسٹک کی چٹائی، قیمہ بنانے والی مشین، بار بی کیو میں استعمال ہونے والی اَنگیٹھی، گِرل وغیرہ بھی اچھی طرح صاف ستھری کرکے، ایک جگہ ترتیب سے رکھ لیں۔نیز، باربی کیو کے لیے کوئلے وغیرہ بھی منگوالیں،تاکہ عین وقت پر کسی قسم کی پریشانی نہ ہو۔
کام چاہے کتنا بھی زیادہ کیوں نہ ہو، اگر ترتیب اور منصوبہ بندی سے کیا جائے، تو کم وقت میں اچھے طریقے سےنمٹ جاتا ہے۔لیکن اگر ترتیب اور منصوبہ بندی ہی کا فقدان ہو، تو روزمرّہ امور کی ادائیگی بھی دشوار گزار ہوجاتی ہے۔
آپ کی راۓ