اب پرند ے بهی تلا وت کے لئے آ تے ہیں
ڈاکٹر عبدالحنان رہبر مبارک پورى
کون کہتا ہے کہ جنت کے لئے آ تے ہیں
ہم تو بس تیری اطا عت کے لئے آتے ہیں
ہو کے بسمل تری آغوش مسیحائی میں
دل کے زخموں کی جراحت کے لئےآ تے ہیں
آ سما ں و ا لے جبینو ں کو جهکا کر ا پنی
کعبئہ د ل کی ز یا رت کے لئے آ تے ہیں
جا د ئہ عشق و محبت کی فضا میں د یکهو
اب پرند ے بهی تلا وت کے لئے آ تے ہیں
لیکے ہونٹوں پےصداقت کےسروں کا سرگم
تیری گلیو ں میں ریا ضت کے لئے آ تے ہیں
ہو کےقربان دل و جاں سے محبت کی قسم
اے وطن تیری حفا ظت کے لئے آ تے ہیں
گهرکی چوکهٹ نہ سنبهل پائی ہے ابتک جن سے
قو م کی اب وہ قیا دت کے لئے آ تے ہیں
آستینو ں میں چهپا کر وہ چلے ہیں خنجر
من کے کالے ہیں رذا لت کے لئے آ تے ہیں
ر خ پے و ہ ڈال کے یا دو ں کی نقاب الفت
مضمحل جا ں کی عیا د ت کے لئے آ تے ہیں
ا ے خر ید ا ر محبت تر ے با ز ا ر میں ہم
قدر و قیمت کی ضمانت کے لئے آ تے ہیں
جو بهڑ کتے ہو ئےشعلوں کو بجها د ے رہبر
ہم اسی اشک ندا مت کے لئے آ تے ہیں
ڈاکٹر عبدالحنان رہبر مبارک پور بھارت
آپ کی راۓ