بدعنوانی کے خلاف مہم کو بنیاد بنا کر انتخابات میں حصہ لینے والی زوزانا کاپوتووا نے سلواکیا کا صدارتی الیکشن جیت کر ملک کی پہلی خاتون صدر ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا ہے۔
اگرچہ زوزانا کاپوتووا کا سیاسی تجربہ نہیں ہے لیکن اس کے باوجود انھوں نے صدارتی الیکشن میں حکومتی پارٹی کے نامزد امیدوار اور اعلیٰ پائے کے سفارت کار ماروس سیفکووک کو انتخاب کے دوسرے مرحلے میں شکست دی۔ انھوں نے اپنی انتخابی مہم کو اچھائی اور برائی کے درمیان جدوجہد قرار دیا تھا۔ زوزانا کاپوتووا کو وکالت کے شعبے میں اس وقت شہرت حاصل ہوئی جب انھوں نے ایک غیر قانونی کوڑا پھینکنے کی جگہ کا کیس لڑا۔ یہ کیس 14 سال تک جاری رہا۔
خیال رہے زوزانا کاپوتووا طلاق یافتہ اور دو بچوں کی والدہ ہیں، ان کا تعلق لبرل پراگریسیو سلواکیا پارٹی سے ہے جس کی پارلیمان میں کوئی نمائندگی نہیں ہے۔ سلواکیا میں ہم جنس پرستوں کی شادی قانونی حیثیت حاصل نہیں ہے تاہم زوزانا اس حوالے سے بنیادی حقوق کا پرچار کرتی ہیں۔
آپ کی راۓ