قطر میں ہونے والی افغان طالبان اور افغان حکومت کے مابین پہلی باضابطہ کانفرنس افغان طالبان کی جانب سے آخری لمحات میں منسوخ کردی گئی۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی جانب سے جاری رپورٹس کے مطابق افغانستان میں امن کی امریکی کوشش کو بریک لگ گیا۔ امریکا، افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے دوحا میں مذاکرات آخری لمحات پر منسوخ کردیئے گئے۔ واضح رہے کہ یہ پہلا موقع تھا کہ افغان طالبان اور افغان حکام پہلی بار ایک میز پر بیٹھنے جا رہے تھے، تاہم افغان حکومت کی جانب سے طالبان سے مذاکرات کیلئے مرتب کردہ فہرست پر افغان طالبان نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انکار کیا۔ افغان حکومت کی جانب سے مذاکرات کرنے والے وفد کی فہرست میں تقریبا 250 افراد شامل کیے گئے تھے۔ طالبان نے قطر میں مذاکرات کے لیے افغان حکومت کی طرف سے ملنے والی طویل فہرست کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ یہ کانفرنس ہے شادی کا ولیمہ نہیں ہورہا، جس کیلئے اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو بھیجا جا رہا ہے۔ افغان طالبان نے وفد پر کڑی تنقید کرتے ہوئے ساتھ بیٹھنے سے انکار کردیا۔ واضح رہے کہ دونوں فریقین کے مابین مذاکرات کا عمل انیس سے اکیس اپریل تک قطر میں ہونا تھا، جن میں افغانستان میں قیام امن سے متعلق امور پر بات کی جانی تھی۔ اس سے قبل افغان طالبان کی جانب سے 243 افراد کی شرکت کا اعلان کیا گیا تھا، تاہم بعد ازاں افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے جاری کردہ فہرست میں 250 افراد کو شامل کیا گیا، جس میں کئی خواتین بھی شامل تھیں۔ مذاکرات ملتوی ہونے پر امریکی نمائندہ خصوصی نے اسے افغان عمل کیلئے افسوس ناک قرار دیا ہے۔
آپ کی راۓ