تبلیغی جماعت کے خلاف بھارتی مہم

5 اپریل, 2020
انورعلى شاه
عالمی وبا ء کررونا کا بھی خیال نہ رکھا ، نریندر داس مودی وزیر اعظم بھارت، اس کے متعصب ریاستی اہل کاروں اور زر خرید الیکٹرونک میڈیا نے کررونا وائرس کے بہانے تبلیغی جماعت کے بے ضرر کارکنوں کے خلاف ظالمانہ مہم چلا دی ہے۔ اصل بات یہ ہے کہ بیچارے تبلیغی جماعت کے کارکنوں کو سامنے رکھ کر مسلمانوں کے خلاف جاری اپنے عزاہم کی تکمیل میں تیزی لائی ہے۔
 بھارت کے وزیر اعظم مودی آرایس ایس کے بنیادی رکن ہیں۔ آر ایس ایس ہندوتوا کی پیرا ملٹری تنظیم ہے۔ یہ ہندو قوم کی برتری کے ہٹلر والے نظریہ کے مطابق 1924ء میں قائم ہوئی۔اسی کے ایک رکن نے ہنددؤں کے سب سے بڑے لیڈر مہاتما گاندھی کو قتل بھی کیا تھا۔ آر ایس ایس تنظیم بھارتی مسلمانوں بلکہ کسی بھی قوم کے شہری حقوق نہیں مانتی۔
اس کے ایک مرکزی لیڈر نے 2019 ء میں بیان جاری کیا تھا کہ 2020ء تک بھارت کے مسلمانوں کوہندو بنا لیا جائے گا یاانہیں بھارت سے نکال دیا جائے گا۔کل ہی بی جے پی کے مرکزی لیڈرسبراہ منیم نے ایک بین الاقوامی ٹی وی چینل کے نمایندے کو اپنے انٹر ویو میں کہا کہ بی جے بی حکومت مسلمانوں کو برابر کے شہری نہیں مانتی۔ ۔اس سے پہلے موددی جب ریاست گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے۔ اس دوران مسلمانوں کے خلاف اعلاینہ ہٹلر والی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے، تین ہزار نہتے مسلمانوں کو شہید کیا تھا۔ اس پرامریکا نے وزیر اعظم مودیپرامریکا میں داخل ہونے کی پابندی لگائی تھی۔
2014ء میں پہلی بار بھارت کے وزیر اعظم بنے تو اسی ایجنڈے پر کام کرتے رہے۔دوسری بار بھی بھارتی مسلمانوں پر مظالم اور پاکستان کو سبق سکھانے کے منشور پر الیکشن جیتا۔۔
یہ ساری تمہید اس لیے بیان کی ہے کہ متعصب مودی حکومت کا تبلیغی جماعت کے بے گناہ تبلیغی کارکنوں کے ساتھ زیادتیاں سمجھنے میں آسانی ہو۔کہا جا رہا ہے کہ دہلی میں نظام الدین کے تبلیغی مر کز سے جو جماعتیں تبلیغ کے لیے تشکیل دی گئیں ہیں ان کی وجہ سے بھارت کی بیس ریاستوں میں کررونا کی بیماری پھیل گئی ہے۔دہلی ہی میں بنگلے والی مسجد کو بھی نشانہ بنایا گیا ۔اس میں بیرون بھارت کے کچھ تبلیغی مقیم تھے۔نظام الدین تبلیغی مرکز کے امیر مولاناسعد کاندھلوی کے خلاف ایف آئی آربھی درج کر دی گئی۔
بھارت میں 3200 شہریوں میں کرونا وائرس رپورٹ آئی ہے۔ اس میں 200/ لوگ صحت پا کر اپنے گھروں کو لوٹ گئے۔ جبکہ 95 شہری کرروناکی وجہ سے وفات پا چکے ہیں۔کیا بھارت کے مندروں میں پوجا پاٹ کرنے والے ہندو، جب باہر نکلتے رہے تو ان کی وجہ سے کررونا نہیں پھیلا؟ جب دہلی کے ہزاروں مزدور، مزدوری نہ ملنے کی وجہ سے دہلی سے پورے بھارت کے شہروں جانے کے لیے کہیں بسوں پر اور کہیں پیدل گئے کیا ان کی وجہ سے کررونا نہیں پھیلنے کا خطرہ نہیں؟۔ نظام الدین تبلیغی مرکز دہلی سے واپس گئے 5/ لوگوں کو اتر پردیش میں حفاظتی جگہ رکھا گیا۔بھارت کے الیکٹرونگ میڈیا نے طبی عملہ کے حوالے سے خبر نشر کی کہ ان لوگوں نے مزاہمت کی۔ پولیس بھیج کر ان کے خون کے نمونے لیے گئے۔اس معمولی سے حرکت کو بھارتی میڈیا نے خوب اُچھالا۔ اتر پردیش کے متعصب وزیر اعلیٰ یوگی ہدت ناتھ نے سخت ایکشن لیتے ہوئے کہا کہ ریاست میں تبلیغی جماعت کے لوگوں کو تلاش کیا جائے۔ ان 5 تبلیغی کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر کا ٹ دی گئی۔کہا گیا کہ ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ ان پراین ایس اے کے قانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی۔ اس قانون کے تحت کسی شہری کو طویل مدت تک بغیر مقدمہ چلائے قید رکھنا کی اجازت ہے۔بھارت 20 ریاستوں میں گھر گھر تبلیغی جماعت کے کارکنوں کی تلاش جاری ہے۔ اس تلاشی کے بہانے مسلمانوں کو ذلیل کیا جارہا ہے۔ بھارتی زر خرید الیکٹرونگ کے لوگ چلا چلا کرحکومت کو کہہ رہے ہیں کہ تمام مساجد پر پابندی لگا دی جائے۔سوشل کی رپورٹ کے مطابق مصطفےٰ آباد میں اسی بہانے گھروں میں زبردستی گھس کرنوجوانوں کو پکڑ پکڑ کر لے جا رہے ہیں۔مسلمانوں میں پہلے سے موجود ڈراور خوف مزید بڑھ گیا ہے۔ ایک شہر میں ایک بزرگ مسلمان کررونا وائرس سے شہید ہو گیا۔ ڈر کی وجہ سے قبرستان کمیٹی نے قبرستان میں دفنانے نہیں دیا۔ اس مسلمان کو ہندو مذہب کے مطابق جلا دیا گیا۔ مسلمانوں کے خلاف پہلے سے چلائی جانے والی مہم میں اب پرامن تبلیغی کارکنوں پر تشددکیا جارہا ہے۔اس مہم میں مسلمان کو ڈرایا جا رہا ہے۔ تاکہ خوف سے مذہب تبدیل کرلیں۔یابھارت سے نکل جائیں۔صرف نظام الدین کے تبلیغی مرکز کو ہی نشانہ بناناکہاں کا انصاف ہے؟
مودی نے22/ مارچ صبح 9 بجے سے شام 7 بجے کو گھروں میں رہنے ، بالکونیوں گھڑے ہو کر تالیاں بجانا، تھالیں بجانا،میوزک بجا نا اور کھیل تماشہ کر کے کررونا کے خلاف یکجہتی کا اظہار کرنے کی ہدایات دیں۔مسلمانوں کے رہنماؤں نے حکومت کے احکامات پر عمل کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔ دیو بند کے مولانا ارشد مدنی نے بھارت کے مسلمانوں کو حکومت کی ہدایات پر عمل کرنے کا کہا۔مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے بھی ایسا ہی کیا۔ مسجدوں سے اعلان کیا گیا۔جمعہ کی نماز مسجد آنے کے بجائے گھروں میں ظہر کی نماز ادا کر لی جائے۔اب پھرنریندر داس مودی وزیر اعظم بھارت
5/ اپریل رات 9 بجے ،9 منٹ گھر اکیلے کھڑا ہو کر گھروں کی بالکوانیوں میں موم بتیاں جلانا ، دیے جلانا،ٹارچ اور موبائل کی فلش لائیٹ آن کرکے عوام کو مشکلوں کا احساس دلانے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ اس پر بھی قانون کے پابند شہریوں کی طرح مسلمان حک
باشندے تھے،باشندے ہیں اور باشندے رہیں گے۔ ان شا ء اللہ رہیں گے۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter