لداخ / ایجنسیاں
ہندستان اور چین کے درمیان مشرقی لداخ کی گلوان وادی میں کشیدگی کو کم کرنے کی کوششیں مسلسل جاری ہیں۔ اس بیچ خبر ہے کہ لائن آف ایکچول کنٹرول کے شمال میں دیپ سانگ علاقے میں بھی چین کی فوج ہندستان کی سرحد میں گھس گئی ہے۔ ایسے میں کہا جا رہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ سکتی ہے۔
بتا دیں کہ 15 جون کو گلوان میں ہندستان کے 30 فوجی شہید ہو گئے تھے۔ جبکہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ چین کے بھی 45 فوجیوں کو مار گرایا گیا تھا۔
یہ علاقہ دولت بیگ اولڈی کے اہم ہوائی پٹی سے جنوب۔ مشرق میں 30 کلومیٹر دور ہے۔ یہ ایک بوٹلنیک علاقہ ہے۔ یہاں اسے وائی۔ جنکشن بھی کہا جاتا ہے۔ اس کا 18 کلومیٹر کا علاقہ ہندستانی سرحد میں ہے۔
انگریزی اخبار انڈین ایکسپریس نے دعویٰ کیا ہے کہ چین نے یہاں بڑی تعداد میں فوجی تعینات کر دئیے ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں فوج کی بھاری گاڑیاں اور فوجی آلات بھی دیکھے گئے ہیں۔
بتا دیں کہ دیپ سانگ میں ہی سال 2013 میں چین نے کئی ٹینٹ لگا لئے تھے۔ دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان یہاں جھڑپ بھی ہوئی تھی۔ بعد میں بات چیت کے ذریعہ معاملہ حل ہو گیا تھا اور چین کے فوجی واپس اپنی جگہ چلے گئے تھے۔ اس کے بعد ہندستانی فوج نے نیا پیٹرولنگ بیس تیار کیا تھا۔
آپ کی راۓ