گوہاٹی/ ايجنسى
بھارتی ریاست آسام میں 18تنظیموں نے متنازعہ قانون شہریت جو مسلم دشمن قانون کے نام سے بھی مشہور کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ شروع کردیا ہے ۔یہ تنظیمیں قانون کی منسوخی اور گرفتار رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
بهارتى میڈیاسروس کے مطابق کرشک مکتی سنگم سمرتی ، آل آسام سٹوڈنٹس یونین ، اسوم جتیابتابادی یوبا چترا پری شاد ، لچت سینا سمیت تنظیموں کے علاوہ طلبا اور نوجوانوںکی تنظیموںنے پوری ریاست میں بھارت مخالف مظاہرے کئے اور ریلیاں نکالی۔
مظاہروں کا آغاز سیوا ساگر سے کیاگیا جہاں گزشتہ سال کورونا وبا کے باعث تحریک ختم کی گئی تھی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ متنازعہ قانون شہریت ریاست کے عوام کی شناخت ، زبان اور ثقافتی ورثے کے خلاف ہے اور اسے فوری منسوخ کیاجانا چاہیے۔ انہوں نے گرفتار رہنماء کھیل گوگوئی کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔ تنظیموں کے رہنمائوں نے ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ لوگ متنازعہ قانون شہریت ان پر مسلط کرنے پر بی جے پی حکومت کو آئندہ انتخابات میں زبردست جواب دیں گے ۔
آپ کی راۓ