نئى دهلى/ ايجنسى
بھارت مخالف ٹوئٹ کرنے پر بھارتیوں کا امریکی گلوکارہ ریحانہ اور معروف ٹی وی پرسنیلٹی میا خلیفہ پر بس نہیں چل سکا اور نئی دلی میں سوئیڈن سے تعلق رکھنے والی سماجی کارکن گریتا تھنبرگ کے خلاف مقدمہ درج کروادیا گیا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق گریتا تھنبرگ کے خلاف غلط معلومات پھیلانے پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں جاری احتجاج عالمی شہرت یافتہ سیلیربیٹرز کی نگاہوں کا مرکز بھی بن گیا جہاں ایک کے بعد ایک نامور شخصیت احتجاج کرنے والے کسانوں کی حمایت میں آواز اٹھارہے ہیں۔
اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والے کسان اب بھارتی ریاست نئی دلی میں موجود ہیں، جہاں بھارتی حکومت نے انٹرنیٹ سروس معطل کرکے ان پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیے ہیں۔
انٹرنیٹ سروس کی معطلی سے متعلق جب امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے رپورٹ شائع کی تو ٹوئٹر پر اسے بارباڈوس سے تعلق رکھنے والی امریکی گلوکارہ ریحانہ نے ری ٹوئٹ کیا۔
ساتھ میں اپنے پیغام میں ریحانہ نے سوال اٹھادیا کہ ’ہم کیوں اس معاملے پر بات نہیں کر رہے؟‘۔
اسی طرح امریکی ٹی وی پرسنیلیٹی میا خلیفہ نے بھی بھارت مخالف بیان جاری کیا تھا اور کسانوں کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔
ان کے ساتھ ساتھ سوئیڈن سے تعلق رکھنے والی سماجی کارکن گریتا تھن برگ نے بھی بھارتی حکومت کے خلاف اور کسانوں کے حق میں بیان داغ دیا۔
بھارت امریکی گلوکارہ اور ٹی وی پرسنیلیٹی کا تو کچھ نہیں بگاڑ سکے لیکن اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ سوئیڈن سے تعلق رکھنے والی اس سماجی کارکن کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
اس کے بعد گریتا کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک اور بیان سامنے آیا جس میں وہ اپنے بیان پر جم گئیں اور اپنے خلاف کسی بھی دھمکی کو خطر میں نہ لاتے ہوئے کسانوں کے شانہ بشانہ کھڑا رکھنے کا اعلان کیا۔
انھوں نے لکھا کہ ’میں اب بھی کسانوں اور ان کے پرامن احتجاج کے ساتھ کھڑی ہوں، کسی بھی طرح کی نفرت، دھمکیاں یا انسانی حقوق کی پامالیاں میرا موقف تبدیل نہیں کروائیں گی۔‘
آپ کی راۓ