سدھارتھ نگر/پریس ریلیز
پاسبانِ سلفیت کا سانحہ ارتحال :جماعت کا عظیم علمی وتحقیقی خسار، (ناظم ضلعی جمعیت اھل حدیت ،سدھارتھ نگر ،یوپی)
– – – – – – – – – – – – – – – – – – –
علمی و دعوتی اور جماعتی حلقوں میں یہ جان کاہ اور اندوہ ناک خبر بڑے ہی رنج وغم کے ساتھ سنی گئی کہ جماعت کے ممتاز عالم شریعت، بزرگ و باوقار، علمی و دعوتی اور عبقری شخصیت، آبروئے سلفیت، فقیہ ملت، معلم کتاب وسنت، منبع علم وحکمت، ماحی شرک و بدعت اور منہج سلف کے عظیم مناد و بے باک ترجمان شیخ محترم ڈاکٹر فضل الرحمن مدنی مورخہ : 26 / 03/ 2021ء بروز جمعہ رات ڈھائی بجے بمقام مالیگاؤں بقضاء الہی اپنی جان جانِ آفریں کے سپرد کردی۔ انالله وانا اليه راجعون. تغمده الله بواسع رحمته ورضوانه.
ڈاکٹر موصوف کا آبائی وطن ضلع گونڈہ (بلرام پور) یوپی کی ایک مردم خیز بستی شنکر نگر ہے۔ آپ وجیہہ، ہنس مکھ اور کم سخن ہونے کے ساتھ حق و صداقت کے بے مثال داعی تھے۔ آپ کی ذات گرامی خشیتِ الہی، متانت وسنجیدگی، حلم وبردباری، نرم خوئی، شگفتہ مزاجی، بالغ نظر فقیہ جیسے نمایاں اوصاف سے متصف تھی۔ پوری زندگی علم وعمل سے معمور تھی۔ مختلف عہدہ و مناصب کو اعتبار اور وقار بخشا۔ مجھے ممدوح محترم سے براہ راست شرفِ تلمذ حاصل نہیں، البتہ ان کی تصنیفات و تحقیقات، وقیع مقالات اور فتاوں سے استفادہ کی سعادت حاصل ہے۔ یادداشت کی بنیاد پر فدوی کو دومرتبہ ملاقات اور نورانی چہرہ کے دیدار کا شرف بھی حاصل ہوا ہے۔ پہلی بار آپ اپنے داماد شیخ عزیز جناب مولانا عبدالصبور ندوی حفظہ اللہ کے دولت کدے پر تشریف لائے تھے۔ آپ کی تشریف آوری کا علم ہوا تو آپ سے ملاقات اور علمی استفادہ کی خاطر حاضر ہوا، دوسری بار آپ کی صدارت میں آپ کے گاؤں میں ایک دعوتی و اصلاحی اجلاس میں خطاب کی غرض سے حاضر ہوا، ان دونوں ملاقات کے علمی و اخلاقی نقوش ابھی تک ہمارے دل و دماغ میں ثبت ہیں۔
یقیناً آپ علم وعرفان کے نیرتاباں اور گوہر نایاب تھے۔ آپ کی ہمہ جہت علمی شخصیت دورحاضر کے علما و طلبہ کے لیے مشعلِ راہ اور قابل تقلید نمونہ تھی۔ آپ کی وفات سے وابستگانِ جامعہ محمدیہ منصورہ مالیگاؤں اور دیگر افراد جماعت و جمعیت غم و اندوہ میں ڈوب گئے ہیں۔ ان کے سانحہ ارتحال سے ہماری جماعت ایک قد آورمعلم و مربی اور عظیم المرتبت محدث، فقیہ ومجتہد سے محروم ہوگئی ہے۔
ہم ضلعی جمعیت اہل حدیث سدھارتھ نگر کے تمام عہدے داران، ذمہ داران، کارکنان مع ارکانِ عاملہ وشوری آپ کے غمزدہ اہل و عیال، رفقاء و احباب، تلامذہ ومستفیدین،محبین و معتقدین کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہیں اور لاحق غم و پریشانی میں برابر کے شریک ہیں۔
آپ تمام احبابِ جماعت و جمعیت سے گزارش ہے کہ شیخ موصوف محترم ڈاکٹر صاحب رحمہ اللہ کی مغفرت اور رفع درجات کے لیے خلوص وللہیت سے دعا کریں، ان کے علمی کارناموں کو پوری دنیا میں متعارف کرائیں، اللہ جماعت و جمعیت اور قوم و ملت کو ان کا نعم البدل عطا کرے، ان کے جملہ حسنات، علمی، دینی و دعوتی، تدریسی، صحافتی، جماعتی ومسلکی، تنظیمی، سماجی اور رفاہی خدمات جلیلہ کو قبول فرماکر انھیں آپ کے لیے صدقہ جاریہ بنائے، ان کی بشری لغزشوں کو درگزر کرتے ہوئے جنت الفردوس کا مکین بنائے اور تمام لواحقین و پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین!
آپ کے سانحہ ارتحال سے پوری جماعت افسردہ ہے تاہم قضاء و قدر کے فیصلے کے سامنے سرتسلیم خم ہے۔ اس غم و اندوہ اور مصیبت کے وقت ہم بھی وہی الفاظ کہتے ہیں جو نبی کائنات صلی اللہ علیہ وسلم تعزیت کے لیے کہا کرتے تھے:
*ان العين تدمع، والقلب يحزن، ولا نقول إلا ما يرضي ربنا، وانا بفراقك يا شيخنا لمحزونون.*
*ان لله ماأخذ، وله ماأعطى، وكل شيء عنده بأجل مسمى* *فلتصبرولتحتسب*
*اللهم ارض عنه واغفر له ارحمه، واسكنه فسيح جناته، وارزق أهله وذويه وصحبه جميل الصبر والسلوان*
*طالب دعا وشرکاءغم*
*(مولانا) محمد ابراہیم مدنی (امیر جمعیت)*
*راقم: وصی اللہ عبدالحکیم مدنی (ناظم ضلعی جمعیت اہل حدیث اور دیگر ارکان عاملہ وشوری*
آپ کی راۓ