ئی دہلی :
ملک میں پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کے اعلان کے بعد ایک جانب جہاں بی جے پی کی فتح رتھ رک گئی ہے تو وہیں اس کی اصل حریف پارٹی کانگریس کیلئے بھی مشکلات بڑھ گئی ہیں ۔ اسی درمیان مغربی بنگال میں وزیر اعلی ممتا بنرجی کی پارٹی ترنمول کانگریس کی بے مثال جیت کے بعد سیاسی پنڈتوں کو لگ رہا ہے کہ ایک مرتبہ پھر علاقائی پارٹیاں اور لیڈران قومی سطح پر مضبوط بن کر ابھریں گے ۔
کورونا بحران سے نمٹنے کو لے کر اپوزیشن کی تنقید جھیل رہی بی جے پی کی مغربی بنگال میں ہار ہوئی ہے ۔ بی جے پی ذرائع کا دعوی ہے کہ مغربی بنگال میں لیفٹ اور کانگریس اتحاد کا ٹوٹنا ، ممتا بنرجی کی زیر قیادت ترنمول کانگریس کے حق میں مسلم ووٹوں کا پولرائزیشن ، ووٹنگ فیصد میں کمی ، خاص طور پر کورونا کے آخری کچھ مراحل میں ووٹنگ کی کمی وغیرہ نے ریاست میں پارٹی کی اس شکست میں اہم کردار نبھایا ہے ۔
مغربی بنگال میں بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش کا حالانکہ کہنا ہے کہ ترنمول چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے لیڈروں کی کارکردگی اچھی نہیں رہی ہے ۔ وہیں پارٹی کے ایک دیگر سینئر لیڈر کیلاش وجئے ورگیہ نے ترنمول کانگریس کی شاندار کارکردگی کا کریڈٹ ممتا بنرجی کو دیا ہے ۔ وجئے ورگیہ نے کہا کہ ترنمول کانگریس ممتا بنرجی کی وجہ سے جیتی ہے ۔ ایسا لگتا ہے کہ عوام نے دیدی کو منتخب کیا ہے ۔ ہم خود احتسابی کریں گے کہ کہاں غلطی ہوگئی ۔ کیا یہ اتحاد کا معاملہ تھا یا چہرے کی کمی یا اندرونی اور باہری کا تنازع ، ہم دیکھیں گے کہ کہاں غلطی ہوئی ہے ۔
کیا کہتے ہیں سیاسی پنڈت
جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے سینٹر فار پالیٹیکل اسٹڈیز کے ایسوسی ایٹ پروفیسر منندر ناتھ ٹھاکر کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال کے انتخابی نتائج ممتا بنرجی کے ساتھ نئے اتحاد کو بڑھاوا دے سکتے ہیں ۔ انہوں نے بنرجی کو اندرا گاندھی کے بعد سب سے مضبوط خاتون لیڈر بتایا ۔ اس بات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہ بنگال کے باہر بھی ممتا بنرجی کی پارٹی کی تنظیم ہے ، انہوں نے کہا کہ اتحاد کی سیاست کے دوسرے مرحلہ میں ممکنہ طور پر علاقائی پارٹیاں اہم کردار میں ہوں گی ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس جن ریاستوں میں مضبوط ہے ، اس کا کردار وہاں برقرار رہے گا ۔
قومی راجدھانی میں علاقائی پارٹیوں کا کافی دبدبہ تھا ، جو 2014 میں وزیر اعظم مودی کی قیادت میں اکثریت کی سرکار بننے کے بعد تقریبا ختم ہوگیا تھا ۔ وہیں بی جے پی کے ایک دیگر لیڈر کا کہنا ہے کہ ہار کے باوجود پارٹی ممتا بنرجی کیلئے واحد چیلنج بن کر سامنے آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تین سیٹوں ( 2016) سے اب ہمارے پاس 70 سے زیادہ ممبران اسمبلی ہیں ۔ ماہرین کو جو لکھنا ہوگا ، وہی لکھیں گے ، لیکن بی جے پی اب ترنمول کانگریس کا متبادل بن کر سامنے آئی ہے اور کچھ سال پہلے تک ایسا نہیں تھا ۔
آپ کی راۓ