عیدالفطر:احکام,آداب ومسائل

محمد ہارون تیمی مدنی

13 مئی, 2021

لفظ عید,عود سے مشتق ہے اور عود کا معنی ہے پھرنا اورلوٹنا عید کا نام عید اسلئے پڑا کہ یہ ہرسال لوٹ کر آتی ہے اسلام میں مسلمانوں کے لئے صرف دوہی عیدیں ہیں ایک عید الفطر جو رمضان کے روزوں کی تکمیل کی خوشی میں یکم شوال کو منائی جاتی ہے اوردوسری عید الأضحی جو سنت ابراہیمی کی یادگار یعنی قربانی کے دن دس ذی الحجہ کو منائی جاتی یےان دونوں کے علاوہ کسی اوردن کو بطور عید منانا یا کہنا شرعا جائز اور درست نہیں ہے
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے 2 ہجری میں مسلمانوں کی خوشی اور مسرت کے لئے عید الفطر کا دن مقررفرمایا۔
*أحکام*
عید کی نمازسنت مؤکدہ ہے ,نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےاس پر مواظبت ومداومت فرمائی ہے اورمردوں اورعورتوں کو اسکے لئے نکلنے کا حکم دیا ہے -اس کا وقت تین میٹر کے مقدار سورج بلند ہونے سے لیکر زوال تک ہے -اور اسکی دو رکعتیں ہیں پہلی رکعت میں تکبیر تحریمہ کے بعد سات تکبیریں ہیں اور دوسری رکعت میں قرأت کے پہلے پانچ تکبیریں ہیں پہلی رکعت میں سورہ اعلی اور دوسری رکعت میں سورہ غاشیہ پڑھنا نیز نماز کے بعد ایک خطبہ دینا مسنون ہے –
*آداب*
عید کی رات سے لےکر صلاة عید پڑھ لینے تک تکبیر "اللہ اکبر اللہ اکبر لاإله إلا اللہ واللہ اکبر اللہ اکبر وللہ الحمد
* نماز عید کے لئے نکلنےسے قبل غسل کرنا امام مالک نے موطا میں بیان کیا ھیکہ "عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ عید الفطر کے دن عید گاہ جانے سے قبل غسل کیا کرتے تھے .
* عید الفطر کے دن عیدگاہ جانے سے قبل طاق کھجوریں کھانا سنت ہے -رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت مبارکہ ہے جیسا أنس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں "کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم” لا یغدو یوم الفطر حتی یأکل تمرات ,ویأکلھن وترا. ”
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر کے دن چند طاق کھجوریں کھائے بغیر نہ نکلتے۔( بخاری شریف)
* نماز عید کے لئے پیدل جانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے ہاں مجبور ہو تو وہ سواری پر بھی جاسکتا ہے .
* عید گاہ جاتے وقت ایک راستہ سے جانا اور دوسرے سے واپس آنا کیونکہ یہ بھی رسول اللہ کی سنت ہے
"کان النبی إذا کان یوم عید خالف الطریق .”
نبی صلی اللہ علیہ وسلم عید کے دن ایک راستہ سے جاتے پھر دوسرا راستہ بدل کر آتے-
* عید کی نمازآبادی سے باہر عیدگاہ میں پڑھنی مسنون ہے
* مسائل*
(1) نماز عید کے لئے نہ اذان ہے اور نہ ہی اقامت
(2) عیدگاہ میں نماز عید کے علاوہ نہ پہلے نفل ہیں اور نہ ہی بعد میں
(3) اگر جمعہ کے دن عید ہو تو نماز عید کے بعد نماز جمعہ پڑھنے میں اور نہ پڑھنے میں اختیار ہے
(4) نماز عید کا وقت وہی ہے جو چاشت کا ہے
(5) عید گاہ میں منبر لےجانا اور نماز سے پہلے خطبہ دینا خلاف سنت ہے
اللہ تعالٰی سے دعا ھیکہ ہمارے روزوں کو قبول فرمائے اور ہمیں سنت کے مطابق صلاةعید کی ادائیگی کی توفیق بخشے .

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter