آرٹیکل 341پر "مذھبی پابندی”ظلم وزیادتی،ناانصافی ،غیر انسانی اور دستور ھند کی خلاف ورزی ہے: مولانا وصی اللہ مدنی
سدھارتھ نگر/ پریس ریلیز
ہندو مہاسبھا کی طرف سے آرٹیکل 341پر جو ترمیم کی گئی ہے اورہندو مذھب کی شرط لگا کر مسلمانوں کو ریزرویشن (Reservation) سے محروم کیا گیا وہ آئین کی سیکولر پیشانی پر بدنما داغ کی مانند ہے –
ضلعی جمعیت اھل حدیت سدھارتھ نگر کے ناظم اعلیٰ مولانا وصی اللہ عبدالحکیم مدنی نے ھمارا سماج، دھلی کے نمائندہ کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ
دستور ھند کی دفعہ 14،15،16 کے تحت ملک کے ہر باشندے کو بلاامتیاز رنگ ونسل اور مذھب یکساں سلوک، مساوات اور عدل وانصاف کی ضمانت دی گئیں ہیں، نیز دفعہ25کے تحت ہر ایک کو اپنی پسند کا مذھب اختیار کرنے اور اس پر چلنے کی آزادی حاصل ہے،میں اپنے تمام مسلمان بھائیوں کو اس تلخ حقیقت سے آگاہ کرنا چاھتا ھوں کہ برٹش حکومت کے دور اقتدار میں دلت سماج ( SC) کے تحت تمام دلت افراد کو ریزرویشن کو ملتا تھا چاہے وہ کسی بھی مذھب کا ماننے والا ہو،
ملک کی آزادی کے بعد 26/جنوری 1950ءکو دستور ھند کا نفاذ ہوا، چند مہینوں کے بعد ملک کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو نے 10/اگست 1950ء کو آرٹیکل 341 کی دفعہ "1” کا سہارا لے کر ملک کے صدر جمہوریہ راجندر پرشاد کے ذریعہ ایک صدارتی حکم نامہ کروایا کہ شیڈول کاسٹس سے متعلق لوگوں میں سے محض انھیں کو ریزرویشن اور دوسری مراعات حاصل ہوں گی جو ہندو مذھب (سناتن دھرم) کو ماننے والا ہوگا، آئین کی دفعہ 341پر مذھبی قید لگا کر ریزرویشن کے دائرے سے مذھبی اقلیتوں کو باھر کردیا گیا، اس ترمیم کی وجہ سے 85 فیصد دلت مسلمانوں کا نقصان ہوا اور ریزرویشن کی سہولیات سے محروم ہوگئے، در حقیقت یہ ترمیم آئین کی روح کے خلاف اور سراسر غیر آئینی ہے-
ناظم جمعیت نے اپنے اخباری بیان میں صوبائی جمعیت کے ناظم اعلیٰ شیخ شہاب الدین مدنی اور دیگر سرکردہ سیاسی شخصیات کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارک باد پیش کی جنھوں نے آرٹیکل 341 پر عائد پابندی کو ھٹانے کے سلسلے میں لکھنؤ میں سیمینار منعقد کرکے لوگوں کو بیدار کیا اور صدر جمہوریہ اور وزیراعظم کو میمو رنڈم پیش کیا، شیخ شہاب الدین مدنی نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ”
*اس ملک میں ہمیں اقلیت کھ کھ مستقل طور پر ٹھگا جارھا ہے، جب کہ ہم ملک کی دوسری بڑی اکثریت ہیں لہذا ھمیں سہولیات اور حقوق بھی آبادی کے تناسب سے ملنے چاہئے*،
امیر جمعیت مولانا محمد ابراہیم مدنی نے کہا کہ ریزرویشن کے معاملے میں سب سے زیادہ محروم قوم مسلم ہے جسے آج تک کہیں بھی کسی بھی طرح کا ریزرویشن نہیں دیا گیا، سیاسی پارٹیاں اور ان کے لیڈران کا رویہ غیر عادلانہ ہے اور مذھبی تعصب پر مبنی ہے –
نائب ناظم مولانا سعود اختر سلفی او مولانا عبدالرب سلفی نے کہا کہ ملک کی دینی وفلاحی تنظیموں، سیاسی جماعتوں اور بااثر افراد کو مسلم ریزرویشن اور آرٹیکل 341پر لگی مذھبی قید کے خلاف اپنی شدید کرب وبے چینی کا اظہار کریں اور عائد پابندی کو واپس لینے کے لیے سنجیدہ کوشش کرتے ہوئے منصوبہ بند طریقے سے ملک گیر پیمانے پر مسلمانوں میں بیداری کی خاطر ایک تحریک چلائیں،
ضلعی جمعیت اھل حدیت سدھارتھ نگر کے تمام ذمہ داران ،عہدے داران اور کارکنان خصوصاً مولانا عبدالرشید مدنی، مولانا عبدالرحیم امینی ،مولانا عبدالرحمن اثری،مولانا جمشید عالم سلفی،مولاناعبدالمنان مفتاحی ،مولانا فخرالدین ریاضی ،مولانا محمد ھاشم سلفی، مولانا حمیداللہ ندوی ،مولانا عبدالرشید سلفی ، معروف مخیر جناب رفیع احمد( لوی) اور دیگر احباب جماعت حکومت ہند سے گزارش کرتے ہیں کہ وطن عزیز کی سب سے بڑی مذھبی اقلیت مسلمانوں کی ہے، انھیں بھی ملک کے دیگر باشندوں کی طرح دستوری سطح پر عدل وانصاف، سماجی ومذھبی آزادی اور مساوات ملنا چاہیے، ریزرویشن ان کا آئینی ودستوری حق ہے، دفعہ 341پر عائد مذھبی پابندی ھٹاکر پورے ملک میں مسلمانوں کو بھی ریزرویشن اور دوسرے مراعات وسہولیات عنایت کریں
آپ کی راۓ