لمبنی / کئیر خبر مورخہ 25 اکتوبر بروز جمعہ اردو فاؤنڈیشن نیپال کی جانب سے ہونے والے عالمی مشاعرے میں ہند و نیپال کے مشہور و معروف شعرا نے شرکت کی۔ عالمی شہرت یافتہ شاعر اقبال اشہر ، معروف رائے بریلوی ، فیض خلیل آبادی ، روبینہ ایاز، شاداب شبیری ، شیو ساغر سحر، ثاقب ہارونی، امتیاز وفا ، سید خالد محسن اور سحر محمود نے اپنے کلام سے سامعین...
← مزيد پڑھئےآہ نیپال میں دریاؤں کی طغیانی ہے! ہر طرف سیل رواں زندگی طوفانی ہے آسماں پھٹ پڑا پانی کا سمندر کے کر بہہ گئے کتنے مکاں گاؤں میں ویرانی ہے آفت ارض وسماوی سے بچا لے یارب! شہر "کٹھمنڈو" کا منظر بہت بارانی ہے اگر کہسار سے کہہ دو کہ ذرا تھم جائے! بالیاں کھیت کی ڈوبی ہیں بہت پانی ہے زندگی ڈوب گئی ہچکیاں لیتے لیتے بخش دے میری...
← مزيد پڑھئےاردو ادب کے معروف شاعر،محقق ،نقاد ،مکتوب نگار ڈاکٹر جاوید اغا کا اصل نام جاوید اقبال ہے آپ نے مختلف اصناف میں طبع آزمائی کی جن میں غزل، نظم اور مکتوب نگاری شامل ہیں خط لکھنا ایک فن ہے جس طرح زندگی اپنی راہیں خود بنا لیتی ہے اسی طرح خط اپنی باتیں خود بنا لیتا ہے زندہ رہنے کے لیے اور خط لکھنے کے لیے زندگی کا احترام...
← مزيد پڑھئےہر وہ چیز جو کسی بھی تحریر ی ہیت میں ہو متن کہلاتی ہے۔زبان کی تشکیل کا مرحلہ صوتی اکائی سے شروع ہوتا ہے یہ صوتی اکائی کسی بھی چیز پر تحریر کر دی جائے تو حرف بنتا ہے۔اکیلا حرف کوئی معنی نہیں دیتا جب تک وہ دوسرے حروف کے ساتھ مل کر لفظ نہ بنائے۔الفاظ کی دو اقسام ہوتی ہیں ایک قسم با معنی /کلمہ اور دوسری قسم بے...
← مزيد پڑھئےمرزا ہادی رسوا_تعارف مرزا ہادی رسوا 1857ء میں پیدا ہوئے اصل نام مرزا محمد ہادی تھا مرزا تخلص تھا امراؤ جان ادا تصنیف کی تو فرضی نام رسوا رکھ لیا بعد میں اسی نام سے جانے گے ابھی کم سن ہی تھے کہ والدین کا سایہ سر سے اٹھ گیا پھر چچا چچی کی شفقت میسر آئی جب یہ ہستیاں بھی دنیا میں نہ رہیں تو مرزا اکیلے رہ گئے مرزا بہت...
← مزيد پڑھئےغزہ میں حماس اسرائیل کا جنگ نہیں ؟انسانیت کاقتل عام ہے عالمی تنظیم ہیومن رائٹس کےطویل خاموشی نہایت ہی افسوس ناک ، یہ عالمی تنظیم ملک کے شہر سے لے کر گاؤں گاؤں تک پھیلی ہوی ہے زنا بالجبر ودیگر زیادتیوں کے خلاف مظلوموں کی انکوائری وحقوق انسانیت کےلئے سرگرم رہتی ھے کیا یہ تنظیم مر چکی ہے؟۔ دیگراقوام متحدہ سے جڑے ممالک اصولوں کے مطابق ویٹوپاور پر نظریں جمائے...
← مزيد پڑھئےڈپٹی نظیر احمد کا یہ ایک شاہکار ناول ہے یہ آپ کا پہلا ناول ہے جو 1869ء میں منظر عام پر آیا آپ نے یہ ناول خصوصآ عورتوں کے لیے لکھا یعنی کہ عورتوں کی تربیت کے حوالے سے کہ تعلیم کتنی ضروری ہے نہ کہ کوئی نوکری کرنے کے لیے کوئی کاروبار کرنے کے لیے بلکہ تعلیم انسان کو ایک زندگی گزارنے کا جو راستہ ہے سیکھا دیتی ہے...
← مزيد پڑھئےایسٹ انڈیا کمپنی ملکہ الزبتھ کے عہد حکومت میں 1600ء میںایک تجارتی کمپنی کا قیام عمل میں لایا گیا جسے ،، Governer and company of Merchants Trading into East indies,, کا نام دیا گیا اس کا کام صرف تجارتی مقصد کے لیے تھا سیاسی امور سے کوئی دلچسپی نہ تھی پھر اس تجارتی کمپنی کا نام مختصر کر کے ,,ایسٹ انڈیا کمپنی،، رہ گیا اور اس نام سے یہ تاریخ میں...
← مزيد پڑھئےبیٹا تم میری وجہ سے کیوں اتنا پریشان ہو رہے ہو اور کب تک میرا بوجھ اٹھاتے پھرو گے۔ میں تو اب بوڑھی ہو گئی ہوں اور میری ہڈیوں میں تو اب جان بھی نہیں رہی۔ میں آج ہوں کل نہیں ہوں گی۔ مجھے اسی اولڈ ہوم میں رہنے کی عادت ہو گئی ہے اور اب میں نے اپنی باقی ماندہ زندگی یہیں تو گزارنی ہے۔ نہیں اماں جی میں...
← مزيد پڑھئےہر بار کی طرح اس بار بھی پرگتی میدان میں دھوم دھام سے بک فیر کا انعقاد ہوا، اردو، ہندی، انگریزی اور دیگر علاقائی زبانوں کی کتابوں کے اسٹال سجائے گئے، بعض خلیجی ممالک اور ایران کی بھی بک فیر میں موجودگی نظر آئی، بک فیر کے اسٹالز کا ایک چکر لگانے کے بعد ایسا لگا کہ جیسے سوچے سمجھے اور پورے منصوبہ بند طریقے سے بر صغیر کے پرانے...
← مزيد پڑھئے