ادب و ثقافت

ایک نیپالی کسان کی آہ و فریاد

اپنی بدحالی پہ یارب رو رہا ہے یہ کسان کتنی امیدوں سے محنت سے لگایا تھا یہ دھان قدرتی آفات نے یارب ڈبو دی بالیاں آہ! فاقوں سے نہ مرجائے کسی کا خاندان دیکھتا ہے حسرتوں سے پھر سے سورج کی طرف کیوں نظر آتا نہیں ہے جگمگاتا آسمان یا الٰہی! بادلوں کو بھیج دے کہسار پر معاف کردے بھول میری تو بہت ہے مہربان یا الٰہی! تو ہی کھیتوں...

← مزيد پڑھئے

ہمارا بھی ایک زمانہ تھا

پانچویں جماعت تک ھم سلیٹ پر جو بھی لکھتے تھے اسے زبان سے چاٹ کر صاف کرتے تھے ، یوں کیلشیم کو دور کرنے کی ہماری گویا پیدائشی عادت تھی ۔۔ پاس یا فیل۔۔۔۔۔۔۔ ہمیں صرف یہی معلوم تھا ، کیونکہ فیصد - percentage سے ھم لا تعلق تھے ٹیوشن شرمناک بات تھی ، کیونکہ کند ذہن بچوں کے لئے اضافی توجہ یعنی کہ ٹیوشن یہی عام طور پر رائج...

← مزيد پڑھئے

نیپالی مسلمانوں کے نام،،، مردم شماری ۲۰۲۱

Ansar nepali

نیپالی مسلمانوں کے نام،،، جن گننا207 اگر مردم شماری میں نہیں حصہ لیے بڑھ کر تو مٹ جاؤگے دنیا سے اے نیپالی مسلمانوں لکھاؤ اپنا مذہب " مذہب اسلام" کھل کر کے لکھاؤ ذات بھی مسلم اے نیپالی مسلمانوں لکھاؤ "ماتری بھاشا" میں اردو کی زباں مل کر بہت میٹھے ہیں بول اس کے اے نیپالی مسلمانوں اگر اس بار نہ جاگے تو نسلیں گالیاں دینگی نبھاؤ فرض کو اپنے...

← مزيد پڑھئے

لکھنؤ:ادبی تنظیم فخر ہندوستان کے تحت مشاعرہ و کوی سمیلن کا انعقاد/زاہد آزاد جھنڈا نگری. ڈاکٹر اسلم مرتضا اور پوجا کھتری کو فخر ھند اعزاز سے نوازا گیا

لکھنؤ/ کیئر خبر لکھنؤ کی ادبی تنظیم فخر ہندوستان کے تحت مشاعرہ و کوی سمیلن مادھو پیلس عالم باغ لکھنؤ میں کہنہ مشق شاعر محترم ڈاکٹر مخمور کاکوروی کی صدارت اور عاصم کاکوروی کی نظامت میں منعقد ہوا جس میں مہمان اعزازی کی حیثیت سے نیپال کے معروف شاعر وصحافی۔ زاہد آزاد جھنڈا نگری (نیپال ) محترمہ پوجا کھتری لکھنو اور ڈاکٹر اسلم مرتضیٰ نے شرکت کی اس موقع پر...

← مزيد پڑھئے

گھٹنے نہ ہوتے تو قد آدھا رہ جاتا

گھٹنوں کا اصل کام پیروں کو چلنے پھرنے، اٹھنے بیٹھنے اور دیگر حرکاتِ ضروریہ و غیرضروریہ میں مدد دینا ہے مگر یہ بعض ’بد فعلیاں ‘ بھی انجام دیتا ہے۔ جیسے ’ماروں گھٹنا پھوٹے آنکھ‘۔اس سلسلے میں ہم نے جب گھٹنے سے تبصرے کیلئے رابطہ کیا تو وہ سُوج کر بولے ’جب آنکھ دن میں ، دس بار آنکھ مارتی ہے تو آپ اسے اس لئیے کچھ نہیں کہتے کیونکہ...

← مزيد پڑھئے

’’تم کرتی ہی کیا ہو‘‘

ایک دن میں آفس سے گھر لوٹا تو گھر کی حالت دیکھ کر ہکا بکا رہ گیا۔ میرے تینوں بچے کیچڑ میں لت پت اپنے رات کے کپڑوں میں ملبوس گھر کے لان میں اچھل کود کر رہے تھے۔ پورا لان کچرے سے بھرا پڑا تھا۔ کہیں کھلونوں کے خالی ڈبے، کہیں جوتوں کے تو کہیں پیزے کے۔ کولڈڈرنکس کے کین بھی خالی پڑے تھے۔ میں چپ چاپ پریشان ہو...

← مزيد پڑھئے

بیویوں کی ٹریڈ یونین

چند دن ہوئے رات کو جب گھر لوٹا اور مردانہ روایت کے مطابق دیر سے لوٹا تو کیا دیکھتا ہوں کہ میری پہلی اور آخری بیگم نے اپنے گورے گورے کندھے پر ایک سیاہ بلّا لگا رکھا ہے۔میں نے عرض کیا ،" یہ کیا ہے حضور؟ " وہ بولی " جھنڈا، اونچا رہے ہمارا"۔ میرا ماتھا ٹھنکا کہ آج دال میں کالا ہے۔ چاند سا چہرا جو کل تک رشکِ...

← مزيد پڑھئے

"حرف معتبر”آن لائن عالمی مشاعرہ و کو ی سمیلن۔170/گھنٹے تک چلے گا 28/جون سے آغاز

بیدر/زاھدآزاد جھنڈا نگری یہ حقیقت روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ مشاعرے اردو رویات وتہذیب کی علامت ھیں ۔اسی لئے شعراء کواردو رویات کا پاسدار مانا جاتا ھے ۔اسی مشن کو آگے بڑھاتے ھو بیدار کی معروف شخصیت ۔شی ویش دھیانی نے حرف معتبر کے نام سے 170/گھنٹے تک چلنے والا عالمی مشاعرہ کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے ۔جسکا آغاز آج صبح۔28/جون سے ھو رھا ھے جو مسلسل...

← مزيد پڑھئے

مسجد اقصی کے نام

  غاصبو !سامنے آؤ تو کچل کے رکھ دوں پیٹھ پیچھے سے کبھی وار نہیں کرتے ہیں کانپ اٹھتا ہے میرے آنے سے میدان جنگ بزدلو!مرنے سے ہم لوگ نہیں ڈرتے ہیں ہو کے شمشیر بکف مسجد اقصی کے لئے دشمنو !شوق شہادت کے لئے لڑتے ہیں میری ہیبت سے سہم جاتے ہیں اہل باطل روند کر پیروں سے شیروں کا جگر بڑھتے ہیں مٹ گئے 'مسجد اقصی" کو مٹانے...

← مزيد پڑھئے

پردیس کی عید اور کورونا کا خوف

تم عید کےدن بھی نہ آئے اب یاد نہ آؤ رہنے دو دل ٹوٹ گیاہم روٹھ گئے ہم کونہ مناؤرہنےدو مانہ کہ ہماری ہی خاطر پردیس میں رہتے ہو دلبر پرواہ نہیں جب اپنوں کا ہم کو نہ ستاؤ رہنے دو اس بار تمہارے بن ساجن ہم عید منائیں ہیں روکر بچے بھی سسک کر کہتے ہیں باتیں نہ بناؤ رہنے دو جب تمہیں نہ آئےکیاکرتی مہندی نہ رچائی ہاتھوں...

← مزيد پڑھئے

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter