کرشنانگر/ كيئر خبر لچھمی نگر کرشنانگر نیپال میں بیکل صاحب کی بڑی بیٹی مرزا تبارک بیگ( کرشنانگر کا مشہورنام) کے بڑےبیٹے سے منسوب ھیں نے اپنے والد محترم پدم شری بیکل اتساھی كى ياد میں ایک ادبی و شعری نشست اپنے دولت کدے لچھمی نگر میں منعقد کی جس کی صدارت نیپال کے مشہور ومعروف شاعر زاھدآزاد جھنڈانگری نے کی اور نظامت ھندی چینل انڈو نیپال کے صحافی۔ صغیر خاکسار...
← مزيد پڑھئےانقلابی شاعر فیض احمد فیض کی آج 35ویں برسی منائی جارہی ہے، اس دن کی مناسبت سے عہد ساز شاعر فیض احمد فیض کی وہ نظم آپ کیلئے پیش کررہے ہیں جسے فیض نے ملکہ ترنم نور جہاں کے نام کردیا تھا۔ ملکہ ترنم نور جہاں کی تعریف کے لیے فیض احمد فیض کے تاریخی الفاظ ہی کافی ہیں۔ بھئی نظم ’مجھ سے پہلی سی محبت مری محبوب نہ مانگ‘...
← مزيد پڑھئےرفتہ رفتہ جا رہے ہیں دیکھ لو علماء دین جرآتیں ایمان کی تھیں ، عظمتیں علم و یقین سونا سونا ہوگیا ہے مرکز فکر و نظر کیا بتاؤں ، کیا دکھاؤں حال دل ہے اشک تر کوئی عالم، کوئی داعی، کوئی تھا مرد جمال ڈھونڈ کر لاؤں کہاں سے سر فرازوں کی مثال جانے والی ہستیاں تھیں نوجوانو مایہ ناز ! خوبیاں علم و عمل کی تھیں متاع...
← مزيد پڑھئےسری نگر کے انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے باہر آتے ہی یہاں کی خْنک اور یخ بستہ ہواوں نے انہیں ہاتھوں ہاتھ لیا ۔ وہ ٹھٹھر سے گئے اور خْنک ہواوں کا مزا لینے لگے۔ بھوک سے نڈھال دونوں جرمن جوڑے اب کھانے پینے کی چاہ میں ایک اچھے سے ریستوران کی تلاش میں سرگرداں معروف سیاحتی علاقے بلیوارڈ روڈ پہنچ گئے۔ نیلے ساکت و جامد شفاف پانی سے لبالب شہرہ آفاق...
← مزيد پڑھئےدہلی کے ایک ہفتہ وار رسالہ نے اردو مشاعروں کے زوال پر مختلف شاعروں اور دانشوروں کے بیانات کو شائع کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ اس کے تازہ شمارہ میں اردو کے بزرگ شاعر حضرت خمار بارہ بنکوی کا ایک بیان شائع ہوا ہے جس میں انہوں نے مشاعرہ کے زوال کے دیگر اسباب پر روشنی ڈالتے ہوئے آج کے دور کی شاعرات کے بارے میں بھی اظہارِ خیال...
← مزيد پڑھئےزمین والوں پہ کیسا یہ حادثہ ٹوٹا ہر ایک شخص کا اپنوں سے رابطہ ٹوٹا میں ، حادثات زمانہ گوارہ کر بھی لوں مگر یہ راز کھلے ، کیوں یہ سانحہ ٹوٹا ہوائے تند سے شب بھر وہ کشمکش میں رہا سر دریچہ ء خانہ ہے جو دیا ٹوٹا وجود اس کا سنہرا تھا صرف خوابوں میں وہ خود شناس ہوا ، جب یہ سلسلہ ٹوٹا چلا ہے کوچہء جاناں...
← مزيد پڑھئے"کرونائی" وبا سے پوری دنیا میں قیامت ہے مگر نیپال میں اللہ کی رحمت ہے نصرت ہے ہیمالی یا پہاڑی ہو، ترائی ارض جنت ہے یہاں کے ذرے ذرے میں مثالی حسن فطرت ہے نہ نکلو اپنے گھر سے خود بچو سب کو پچاؤ تم بناؤ صبر کا عادی اسی میں امن و راحت ہے نہ توڑو " لاک ڈاون" کی حدوں کے سوچ لو ورنہ! تمہارے...
← مزيد پڑھئےای ایم فوسٹر اپنے ناول ’اَ روم وتھ اَ ویو‘ میں لکھتا ہے’’کوئی نفاست کے لئے اٹلی نہیں آتا، زندگی کے لئے آتا ہے۔ بون جورنو بون جورنو(صبح بخیر)۔‘‘ ناول میں مرکزی کردار مِس لوسی ہنی چرچ کو شکایت ہوتی ہے کہ اسے کمرۂ موعود نہیں دیا گیا ہے جس کی کھڑکی دریائے آرنو کی طرف کھلتی ہے بلکہ جو کمرہ دیا گیا ہے اس کی کھڑکی ایک بے رنگ...
← مزيد پڑھئےیہ کیا افتاد ہے ، کیسی بلا ہے ، کیا مصیبت ہے یہ ہنگامہ ہے کیوں برپا ،نہ جانے کیسی آفت ہے یکایک ہوگئی محبوس کیونکر زندگی اپنی مچی اقصائے عالم میں بھلا کیسی قیامت ہے یہ کیا ان دیکھی شئ ائی ہے دنیا میں وبا بن کر پریشاں ہر بشر ، ہر صاحب دل ، ہر حکومت ہے خزاں دیدہ چمن سا ہو گیا کیوں گلشن عالم نہ رنگ...
← مزيد پڑھئےکورونا وائرس کا یہ عجب طوفان آیا ہے جدھر جاؤ جدھر دیکھواسی کا خوف چھایا ہے سنا تھا نام نہ پہلے کبھی ایسی بیماری کا یہ دنیا میں تباہی کا نیا سامان لایا ہے بلائے آسمانی ہے، یہ قدرت کی نشانی ہے کورونا نام سے انسان سہما بوکھلایا ہے سبق سارے جہاں کے واسطے اس میں ہے پوشیدہ خدا نے اپنی قدرت کا ہمیں منظر دکھایا ہے نہیں رکتا ہے...
← مزيد پڑھئے